تہران : ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کا معاہدہ کر کے عالم اسلام اور فلسطین کا دھوکہ دیا ہے۔
انہوں نے وزارت تعلیم کے اعلیٰ عہدیداران سے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کادھوکہ کر کے اسرائیل سے جو تعلقات استوار کیے ہیں وہ تو بلا شبہ زیادہ عرصہ تک نہیں چلیں گے لیکن امارات نے اسلامی ممالک اور خاص طور پر فلسطین کو جس طرح دھوکہ دیا اور خیانت کی اس کا داغ متحدہ عرب امارات کے ماتھے سے کبھی نہیں مٹے گا۔ کیونکہ عرب امارات نے صیہونی سلطنت کو خطہ میں داخل ہونے کی اجازت دے دی اور فلسطین کو بھول گیا۔
خامنہ ای نے مزید کہا کہ اس کے لیے متحدہ عرب امارات کی ہمیشہ کے لیے رسوائی ہو گئی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ایک روز امارات کے حکام کو احساس ہو جائے گا او ر وہ اپنی اس فاش غلطی کا ازالہ کریں گے۔
ایرانی حکام نے متحدہ عرب امارات اور ایران کے دیرینہ دشمن اسرائیل کے درمیان امریکی ایماءپر کیے گئے معاہدے پر شدید نکتہ چینی کی اور کچھ ایرانی عہدیداروں نے انتباہ دیا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل جس طرح ایک دوسرے سے پینگیں بڑھا رہے ہیں ا س سے مشرق وسطیٰ میں ایسی بھیانک آگ لگے گی جس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔
اسرائل اور امارات اس معاہدے سے، جو 20سال سے زائد عرصہ میں کسی عرب ملک اور اسرائیل کے درمیان اس قسم کا پہلا معاہدہ ہے اور جو صرف اور صرف ایران سے اپنے مشترکہ ڈر و خوف سے کیا گیا ہے ،اقتصادی فائدے ہونے کی توقع کر رہے ہیں ۔