Iraq denies handing over land to Kuwait amid border demarcation talksتصویر سوشل میڈیا

بغداد(اے یو ایس )عراق کی جانب سے اپنی زمینوں کا کچھ حصہ کویت کو دینے کے الزامات کے حوالے سے مقبول اور سیاسی کشیدگی سے بھرے ایک دن کے بعد عراقی وزارت خارجہ نے بدھ کو کہا کہ حکومت سرحد کی حد بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لیے پرعزم ہے۔ پڑوسی ملک کے ساتھ خشکی اور سمندر اور خاص طور پر ” ام قصر“ شہر کے حوالے سے حد بندی کے معاملہ میں عراق کی خود مختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزارت نے پریس بیان میں کہا کہ کویت کی طرف سے زمینی سرحد کی حد بندی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 833 کے مطابق کی گئی ہے۔

عراقی حکومت اس سے اپنی مکمل وابستگی کا اظہار کرتی ہے اور متعلقہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرتی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ زمینی سرحدیں سرکاری طور پر نصب ہونے کے بعد سے تبدیل نہیں ہوئیں اور نہ ہی ہوں گی۔ ام قصر نیول بیس کے قریب ایک رہائشی کمپلیکس کو سرحدی پوسٹیں نصب کرکے منقطع کرنے کے الزامات کے بعد کویت میں سوشل میڈیا پر غم و غصہ پایا گیا تھا تاہم بصرہ میں مرکزی اور مقامی حکومتوں نے اس کی تردید کی۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ عراق اور ریاست کویت کے درمیان سرحدی پوسٹوں کے ساتھ واقع سرکاری رہائش گاہ عراقی زمین پر واقع ہے۔بصرہ کے گورنر اسد العیدانی نے ایک ٹیلی ویڑن بیان میں کہا کہ یہ رہائش گاہیں ایک ایسے علاقے میں واقع ہیں جہاں سے سرحدی پٹی گزرتی ہے اور انہیں عراقی حدود میں منتقل کرنا پڑا۔ عراقی حکومت کے ترجمان باسم العوادی نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ سرحدوں کی حد بندی 1994 سے طے شدہ معاملہ ہے۔ طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔گئی۔ حال ہی میں جو بحران پیدا ہوا اسے سیاسی بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *