Iraqi Shia militia group denies ceasefire agreement with government on anti-US opsتصویر سوشل میڈیا

بغداد:(اے یو ایس ) عراق کے صوبہ کردستان کے ہوائی اڈے پرایک فوجی اڈے کو دو ڈرونز سے نشانہ بنانے کے چند گھنٹوں کے بعد ایران کی وفادارعراقی ملیشیا نے ملک میں امریکی افواج کے خلاف بیان بازی میں اضافہ کیا ہے۔ عراقی ملیشیا کا کہنا ہے کہ حملے روکنے کے لیے حکومت کے ساتھ کوئی جنگ بندی یا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

اتوار کو سید الشہدا بریگیڈ کے ترجمان کاظم الفرطوسی نے امریکا پرالزام لگایا کہ وہ انبار گورنری میں عین الاسد بیس پر نئی فوج تعینات کی گئی ہے۔کرد رووداو نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں الفرطوسی نے کہا کہ امریکا عراق سے اپنی افواج کو واپس بلانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی افواج کے خلاف فوجی کاروائیوں کو روکنے کے لیے مسلح دھڑوں اور حکومت کے درمیان کوئی جنگ بندی یا معاہدہ نہیں ہے۔

الحشد ملیشیا کی طرف سے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران عراق میں امریکی اڈوں اور تنصیبات پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔اس نے ایک ہی وقت میں اس بات کی نشاندہی کی کہ بعض اکاو¿نٹس پر مسلح دھڑوں کی طرف سے ایک سکون تھا جس کا انہوں نے اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ اس سال کے آخر تک حملوں کو روکنے کے بارے میں بات کرنا غلط ہے ذکر نہیں کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *