ISIL claims responsibility for blasts in Afghanistan's Mazar- e-Sharifتصویر سوشل میڈیا

کابل: فغانستان کے دارالحکومت کابل میں 25مئی بدھ کی شام دیر گئے ہونے والے چار سلسلہ وار دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایل نے قبول کر لی ہے۔ کابل کے شمالی شہر مزار شریف میں مسافر وین میں ہونے والے تین دھماکوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے، طالبان رہنما نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد مسجد کے منبر میں رکھا گیا تھا۔ شمالی صوبہ بلخ میں مسافر وین میں تین دھماکوں میں کم از کم نو افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہو گئے جبکہ ایک اور دھماکے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

صوبہ بلخ کی پولس کے ترجمان محمد آصف وجیری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس حملے میں افغانستان میں اقلیتی شیعہ برادری کو نشانہ بنایا گیا۔کابل میں مقیم عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کی آواز اتنی زوردار تھی کہ ہر کوئی بے ہوش ہوگیا۔ دھماکا زکریا مسجد میں نماز کے بعد ہوا تاہم بہت سے لوگ مسجد کے اندر موجود تھے۔ جب وہ وہاں پہنچا تو اسے زمین پر لاشیں اور کئی لوگ زخمی حالت میں ملے۔ اس سے قبل 21 اپریل کو مزار شریف کی مسجد میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 65 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جو کہ ایک اسلامی دہشت گرد تنظیم ہے۔

اسی روز مزار شریف کے صوبہ قدونج کے علاقے سرداروار میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 4 افراد جاں بحق اور 18 افراد زخمی ہوئے تھے 19 اپریل کو کابل میں عبدالرحیم شاہد ہائی سکول میں دھماکہ ہوا تھا۔، جس میں 6 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ افغانستان میں خواتین اور انسانی حقوق کے لیے امریکی خصوصی ایلچی نے مزار شریف پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور اسی طرح کے مظالم بند کریں۔ امریکہ کی خصوصی مندوب رینا امیری نے ٹویٹ کیامزار اور کابل پر گھناو¿نے حملوں کا کوئی مقصد نہیں، بلکہ بے گناہ افغانوں کو مزید تباہی پہنچانا ہے جنہوں نے بہت زیادہ نقصان برداشت کیاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *