اسلام آباد: وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے آئندہ ہفتہ اسلام آباد میں تنظیم اسلامی ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے اسلامی ا مارات افغانستان کو مدعو کیا ہے ۔ وزارت خارجہ میں سینٹر فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ولی اللہ شاہین کا کہنا ہے کہ بینک کاری اور دنیا کے ساتھ افغانستان کے تعلقات کو معمول پر لانا اجلاس کے اصل ایجنڈہ ہیں اور ہم افغانستان کی وزارت خارجہ کے طور پر اس میں شرکت کریں گے۔
دریں اثنا، بہت سے سیاست دان اسلام آباد سربراہی اجلاس کو افغانستان کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی میڈیا نے بتایا ہے کہ اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے علاوہ امریکا، روس، چین، برطانیہ، یورپی یونین، ورلڈ بینک اور ڈونرز کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ . اس حوالے سے کہ پاکستان کا یہ سربراہی اجلاس بلانے کا مقصد کیا ہے سیاسی تجزیہ کاروں نے اپنی الگ الگ رائے دی ہے۔
ایک پاکستانی صحافی طاہر خان نے کہا کہ پاکستان دولتمند ممالک پر دباؤ ڈالے گا کہ افغانستان کی مدد کریں اور افغانستان کا معاشی بحران دور کریں۔”افغان یکجہتی موومنٹ کے رہنما سید اسحاق گیلانی نے بھی ملاقات کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے اسلامی ممالک کے افغانستان کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ممالک اپنے تعلقات بحال کریں گے اور افغانستان کو تسلیم کرنے کا اجتماعی فیصلہ کریں گے۔قبل ازیں امارت اسلامیہ نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امارت اسلامیہ کو تسلیم کریں اور امارت اسلامیہ کی حمایت کا اعلان کریں۔
