Islamic Emirate marks 9th anniversary of Mullah Omar’s deathتصویر سوشل میڈیا

کابل: امارات اسلامیہ نے اپنے بانی اور سابق مرحوم رہنما ملا محمد عمر مجاہد کی کی وفات کی 9ویں برسی منائی۔اتوار کو امارت اسلامیہ نے اس موقع پر ایک تقریب منعقد کی جس میں شرکا نے ان کی زندگی، شخصیت اور حملے کے خلاف ان کی جنگ کے بارے میں بتایا۔تقریب میں کئی مقررین نے ملا محمد عمر کو ایک ایسی شخصیت قرار دیا جس نے افغانوں کو متحد کیا اور ملک کو تقسیم سے بچایا۔ اول نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ ملا عمر ایک بہادر رہنما تھے وہ شجاعت کا پیکر تھے جنہوں نے بہت نقصان اٹھایا لیکن مشکل اور نہایت نامساعد حالات میں بھی اپنی لڑائی جاری رکھی۔

برادر نے کہا کہ امارت اسلامیہ ملا عمر کے راستے پر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔نائب وزیراعظم دوئم عبدالسلام حنفی نے کہا کہ افغانستان اب دنیا کے لیے خطرہ نہیں ہے اور دیگر ممالک کو بھی اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔حنفی نے کہا کہ ملا محمد عمر نے ان روایات کو ختم کیا جو اسلام کے خلاف تھیں اور انہوں نے ملک میںنسلی امتیازکو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ملا عمر کے بیٹے اور امارت اسلامیہ کے قائم مقام وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہدنے کہا کہ ان کے والد نے افغانستان کے کونے کونے میں لوگوں اور مختلف نسلی گروہوں کو دوبارہ متحد کیا اور ملک کو تقسیم ہونے سے بچایا۔ان کا کہنا تھا کہ ملا عمر نے بہت سی سازشوں کو ہونے سے روکا، جن کا مقصد افغانستان کو تقسیم کرنا تھا۔

ملا یعقوب نے کہاکہ ملا محمد عمر نے بے تیغ لڑکر اس حملے کا مقابلہ کیا اور کبھی افغانستان نہیں چھوڑا۔ خوست اور کنڑ پر پاکستان کے حالیہ فضائی حملوں اور ہلاکت خیز واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے یعقوب نے کہا کہ قومی مسائل کی وجہ سے ان واقعات کو برداشت کیا گیا اور یقین دلایا کہ امارت اسلامیہ سیکورٹی کی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس تقریب میں امارت اسلامیہ کی دیگر شخصیات بشمول قائم مقام وزیر داخلہ انس حقانی نے بھی شرکت کی۔ملا محمد عمر 2013 میں افغانستان کے صوبہ زابل کے ضلع سوری میں ایک بیماری کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *