تعلیم کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ امارت اسلامیہ ملک بھر کے تمام 34 صوبوں میں بڑے مدارس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ قائم مقام وزیر تعلیم مولوی نور اللہ منیر نے صوبہ میں تعلیمی چیلنجز کا جائزہ لینے کے لیے جنوب مشرقی صوبے لوگر کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم ہر صوبے میں ایک بڑا مدرسہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اساتذہ نے موجودہ ا سکولوں میں نصابی کتب اور تدریسی عملے کی کمی کی شکایت کی۔
اقبال نام کے ایک استاد نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ 60 سے 70 اساتذہ کی خدمات حاصل کریں لیکن یہ کافی نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس 25 اسکول ہیں۔ 25 اسکولوں کے لیے اساتذہ کی تعداد کافی نہیں ہے۔ایک استاد نے،جن کا نام نصیب اللہ ہے کہا کہ ہمارا بنیادی مسئلہ عملے کی کمی ہے۔ محمود مسعود نے کہا کہ جب وزارت تعلیم ہم سے اپنا کام صحیح طریقے سے کرنے کا مطالبہ کرتی ہے تو اسے ہماری تنخواہیں وقت پر ادا کرنی چاہئیں۔
صوبائی محکمہ تعلیم کے سربراہ نے اساتذہ کی کمی کی تصدیق کردی۔صوبائی محکمہ تعلیم کے سربراہ، مولوی جنت گل عزیز نے کہا کہ بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ہم عملے کی کمی سے دوچار ہیں۔ کچھ سیکنڈری اسکول ایسے ہیں جن میں صرف چار اساتذہ ہیں۔دریں اثنا قائم مقام وزیر تعلیم مولوی نور اللہ منیر نے سکولوں میں نصابی کتب کی کمی کو دور کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسکولوں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا وہ اپنی درخواستیں وزارت کو بھیجیں تاکہ ہم ان کے مسائل کو حل کر سکیں ۔
