Islamic Emirate to support nationwide polio vaccinationتصویر سوشل میڈیا

نیو یارک:اقوام متحدہ اطفال فنڈ(یونیسیف) کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہم کا، جو 8 نومبر سے پورے افغانستان میں شروع ہونے والی ہے،خیر مقدم کیا ہے۔ یونیسیف کے مطابق اسلامی امارات خواتین ملازمین کو مہم میں کام کرنے کی اجازت دینے اور پروگرام چلانے والی ٹیموں کو تحفظ بہم پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔یہ پروگرام ، جس میں دس ملین بچوں کا احاطہ کیا جانا متوقع ہے ، تین سال کے بعد ملک بھر میں دوبارہ شروع ہوگا۔

اقوام متحدہ کے اطفال فنڈ کے ترجمان سلام الجنبی نے کہا کہ یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے افغانستان میں گھر گھر پولیو ویکسینیشن مہم کے دوبارہ آغاز کی حمایت کرنے کے اعلان پر طالبان قیادت کی تعریف کی۔ یہ بڑے نا زک وقت میں شروع کیا گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ لاکھوں بچے ، بشمول ان تین ملین سے زیادہ بچے ، جو پہلے پولیو ٹیکہ مہم میں خوراک نہیں لے سکے تھے ، اب ٹیکہ لگوا سکیں گے۔ دریں اثنا ، امارت اسلامیہ نے مہم میں کام کرنے والی خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت صحت عامہ میں عوامی بیداری پروگرام کے انچارج گلاخان ایوب نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان نہ صرف پورے ملک میں پولیو ویکسین کے نفاذ کی اجازت دیتی ہے بلکہ اس پروگرام کے کامیاب نفاذ کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار بھی کرتی ہے۔ پولیو کے لیے ویکسینیشن اس سال نومبر کے اوائل میں شروع ہونا ہے۔ یہ تین سال میں پہلا ملک گیر ویکسینیشن پروگرام ہے جس میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً دس ملین افغان بچوں کو پولیو خوراک پلائی جائے گی۔

ایک مقامی ڈاکٹر ماہر احمد جواد فردین نے کہا کہ بدقسمتی سے افغانستان ہی ایک ایسا ملک ہے جہاں پولیو کا خاتمہ نہیں ہوا ہے۔ ہمارے بچوں کو پولیو وائرس سے بچانے اور افغانستان سے پولیو مرض کا خاتمہ کرنے کا واحد حل پولیو ویکسین ہے۔پچھلے سال ، سیکورٹی چیلنجوں کی وجہ سے 30 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسینیشن کے عمل سے باہر رہ گئے تھے ، اور اسی سال پولیو کا ایک مثبت کیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ واضح ہو کہ افغانستان ، پاکستان اور نائیجیریا دنیا کے ایسے تین ممالک ہیں جہاں ابھی تک پولیو کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *