دمشق:(اے یو ایس) شام کے مشرقی صوبہ دیرالزور میں ایک مرکزی شاہراہ پر ایک بس پر حملے کی جس میں 37 افراد ہلاک ہوئے دولت اسلامیہفی العراق و الشام (داعش) نے ذمہ داری قبول کی ہے۔شام کے سرکاری میڈیا نے علاقے کے رہائشیوں اور باغیوں کے حوالے سے خبر دی کہ عراق کی سرحد کے نزدیک واقع شاہراہ پرایک فوجی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے
۔تاہم اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔جس علاقے میں بس پر حملہ کیا گیا ہے، یہ شامی فوج اور ایران نوازملیشیاو¿ں کے زیر قبضہ ہے۔اس کے نزدیک واقع قدیم شہر پلمائرا میں شامی فوج کا اڈا ہے۔
علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک منحرف سینیر فوجی افسرنے کہا ہے کہ”حملے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں چھٹیوں گزار کر واپس آنے والے فوجی اور حکومت نواز ملیشیا کے اہلکار سوار تھے۔“ ان میں زیادہ تر کا تعلق شامی فوج کی ایلیٹ فورتھ بریگیڈ سے تھا۔
اس علاقے میں2017 میں داعش کے خاتمے کے بعد سے شامی فوج تعینات ہے۔دیرالزور کے مکینوں اور انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران میں اس صوبہ میں شامی فوج پر داعش کے روپوش جنگجوو¿ں کے حملے میں اضافہ ہوگیا ہے۔داعش کے یہ جنگجو اسی صحرائی علاقے میں غاروں میں روپوش ہیں۔