Israel announces work permit for Gaza based Palestiniansتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: (اے یو ایس ) اسرائیل نے غزہ کے رہائشی فلسطینیوں کے لیے ورک پرمٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ امریکی صدر جو بائیڈن کی آمد سے ایک روز پہلے کیا گیا ہے تاکہ فلسطینیوں کے حوالے سے اسرائیلی حکومت اپنی سوچ کا اظہار کر سکے۔اسرائیلی فوج کے ایک جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تازہ اسرائیلی فیصلے کے نتیجے میں 1500 کی تعداد میں فلسطینی مزدوروں کی اضافی نفری کو اجازت ہو گی کہ وہ زیر محاصرہ غزہ سے کام او روزگار کے لیے اسرائیل جا سکیں۔

بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام اس سیریز کا حصہ ہے جس کے تحت اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان اعتماد سازی مقصود ہے۔ واضح رہے ان سول ورک کے معاملات کے لیے بھی اسرائیلی وزارت دفاع ہی فلسطینی علاقوں میں معاملات چلانے کی ذمہ دار ہے۔جوبائیڈن کی آمد پر بڑھائی گئی فلسطینی مزدوروں کی اضافی تعداد کے بعد اجازت پانے والے فلسطینی مزدوروں کی مجموعی تعداد 15500 ہو جائے گی۔ جنہیں اسرائیلی جانے کے لیے زیر محاصرہ غزہ سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں جا کرمزدوری کی اجازت ہوگی۔

یہ فلسطینی تعمیراتی کام کے علاوہ یہودیوں کے باغوں اور کھیتوں وغیرہ میں کام کرتے ہیں۔واضح رہے 2007 سے اسرائیلی فوجی محاصرے میں لی گئی غزہ کی پٹی 23 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی ہے اس ناطے سخت غربت زدہ بھی ہے اس گنجان آباد غزہ کے لوگوں کو روزگار کے لیے اجازت اسرائیلی فوجیوں سے لے کرغزہ سے نکلنا ہوتا ہے۔ جبکہ آبادی کے مقابلے میں بہت کم لوگوں کو یہ اجازت ملتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *