تہران:(اے یوایس ) اسرائیلی فوج ایران کے جوہری پروگرام پر فوجی حملے کا ممکنہ سہارا لینے کے حوالے سے تیاری کے اقدامات کر رہی ہے۔اتوار کے روز اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے بتایا کہ چیف آف اسٹاف ایویو کوچاوی نے مسلح افواج کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایران میں ممکنہ حملے کے سلسلے میں تیاریوں کو تیز کر دیں۔
ریڈیو نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے مذکورہ تیاریوں کے سلسلے میں اپنے ہوابازوں اور جہاز رانوں کے تربیتی پروگراموں میں ترامیم کی ہیں۔اس سے قبل ایران میں پاسداران انقلاب ملیشیا کے کمانڈر حسین سلامنی نے جمعے کے روز انکشاف کیا تھا کہ ان کے ملک نے رواں ہفتے سمندری مشقیں انجام دی ہیں۔ یہ انکشاف اسرائیلی پارلیمنٹ میں تقریبا 9 ارب شیکل (2.9 ارب ڈالر) کے اضافی دفاعی بجٹ کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔ اضافی بجٹ کا مقصد ایران کے خلاف ممکنہ عسکری کارروائی کی تیاری کرنا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے بیان میں حسین سلامی کا کہنا تھا کہ مشقوں میں بیسلٹک اور کروز میزائلوں کا استعمال بھی کیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مشقیں (اسرائیل کو) خبردار کرنے کا پیغام بھیجنے کے واسطے کی گئیں۔ اسی حوالے سے ایرانی مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری نے بتایا کہ مشقوں میں مختلف نوعیت کے 16 بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ ان میزائلوں نے پہلے سے طے شدہ اہداف کو درستی کے ساتھ تباہ کیا۔ادھر برطانیہ نے مشقوں کے دوران میں بیلسٹک میزائلوں کے فائر کیے جانے کی مذمت کی ہے۔ برطانوی وزارت کارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے تصرفات علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ساتھ ہی ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں فوری طور پر روک دے۔اسرائیلی اخبار “اسرائیل ہیوم” کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ان اطلاعات کے بیچ سامنے آیا ہے کہ اسرائیل تہران کے جوہری پروگرام کو کم کرنے کی سفارتی کوششوں کی ناکامی کی صورت میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز عالمی قوتوں سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ جوہری مذاکرات میں ایران کو مزید وقت حاصل کرنے نہ دیں۔ ایران کی درخواست پر روک دیے جانے والے مذاکرات آئندہ پیر کے روز دوبارہ شروع ہوں گے۔
