Israel is an apartheid state, Amnesty International saysتصویر سوشل میڈیا

لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم و زیادتیاں اور جبر و استبداد انسانیت کے خلاف ایک جرم اور بین الاقوامی قوانین کی رو سے غیر قانونی ہیں۔حقوق انسانی کی علمبردار تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیل کا فلسطینیوں پر جبرو تسلط اور ان سے بدسلوکی نسل پرستی کے مترادف ہیں۔اپنی 280صفحاتی رپورٹ میں ،جو حال ہی میں جاری کی گئی ہے، تنظیم نے کہا کہ چونکہ اسائیلی حکومت فلسطینیوںکے خلاف نسل پرستانہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے اور ان کے جائز حقوق سے انہیں محروم رکھ رہا ہے لہٰذا اس کا احتساب ہونا چاہئے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزیدکہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر تسلط برقرر رکھنے کے ارادے سے قوانین وضع کر رکھے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو، خواہ وہ مشرقی یوشلم او مغربی کنارے کے علاقوں میں رہائش پذیر ہوں یا اسرائیل میں ہی اقامت پذیر ہوں ،بڑے منظم اور سوچی سمجھی اسکیم کے تحت حقوق سے محروم کیا جاتا ہے۔

ایمنسٹی نسل پرستانہ پالیسیاں اختیار کرنے کا اسرائیل پر الزام لگانے والی پہلی نہیں ہے اس سے قبل سابق صدر امریکہ جمی کارٹر، ہیومن رائٹس واچ اور اسرائیلی انسانی حقوق گروپ بتسیلم بھی اسرائیل کو مورد الزام ٹہرا چکے ہیں۔لیکن دوسری جانب اسرائیل نے اس کی پرزور تردید کی ہے۔ وزیر خارجہ یائیر لاپید نے ان دعووں کو حقیقت کے برعکس قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے یہ باتیں دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کی بنیاد پر کی جارہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *