Israel to hold 5th election in 3 years as parliament to be dissolvedتصویر سوشل میڈیا

تل ابیب: اسرائیل کی اقلیت میں آجانے والی مخلوط حکومت نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔گذشتہ تین سال کے دوان ملک کی پارلیمنٹ کے یہ پانچویں انتخابات ہوں گے وزیر اعظم نیفٹالی بینیٹ اور وزیر داخلہ یائر لیپیڈ کے درمیان اتفاق رائے
ہوجانے کے بعد دونں نے مشترکہ بیان میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے اور اکتوبر کے اواخر تک نئے پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان کیا۔ اسمدت کے دوران یائر لیپید وعبوری وزیر اعظم کے فرئض انجام دیں گے۔ ٹیلی ویژن سے براہ راست ٹیلی کاسٹ کی جانے والی پریس
کانفرنس میں نفٹالی بینیٹ نے کہا کہ اگرچہ حکومت تحلیل کرنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا لیکن اسرائیل کے حق میں یہی فیصلہ بہتر سمجھا گیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لیپڈ اور بینیٹ نے جون 2021 میں دو سال کے سیاسی تعطل کے بعد راتوں رات ایک اتحاد تشکیل دے کر سابق وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی حکومت گرا دی تھی اور ان کا ریکارڈ 12 سالہ دور حکومت ختم کر دیاتھا۔لیکن بر سراقتدار آنے کے بعد سے ہی دائیں بازو کی مخلوط حکومت کمزور تھی اور ملکی پالیسی پر مختلف رائے رکھنے والے 8 گروپوں پر مشتمل یہ اتحاد معدودے چند اراکین کے ذریعہ اس اتحاد کو خیر باد کہنے کے ساتھ ٹوٹنا شروع ہو گیا۔توقع کی جارہی ہے کہ اس بارر جو انتخابات ہوں گے اس میں یا تو سابق زیر اعطم بنجام نتن یاہو کی قیادت والی قوم پرست مذہبی جماعت حکومت سازی کرے گی یا ایک اور طویل مدتی سیاسی انجماد ہو گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *