Israel urges Biden not to remove Iran's Revolutionary Guards from terror blacklistتصویر سوشل میڈیا

تل ابیب ،( اے یو ایس ) باخبر ذرائع نے گذشتہ دو دنوں کے دوران اس بات کی تصدیق کے بعد کہ امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی بلیک لسٹ سے نکالنے پر غور کر رہا ہے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف ویانا میں جوہری مذاکرات اپنے آخری مراحل میں پہنچنے کے قریب ہیں۔ توقع ہے کہ جلد ہی ایران اور عالمی طاقتوں کےدرمیان معاہدہ طے پا جائے گا۔کل جمعہ کو تل ابیب نے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی گارڈ کو دہشت گردی کی فہرست سے نہ نکالے۔

وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ یائر لپیڈ نے ایک مشترکہ بیان میں اس معاملے پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یقین کرنا نام±مکن ہے کہ امریکا ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر ایرانی پاسداران انقلاب کے اسٹیٹس کو منسوخ کر دے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورسز لبنان میں حزب اللہ ملیشیا، یمن میں حوثی ملیشیا اور عراق میں ملیشیاؤں کی شکل میں سرگرم ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاسداران انقلاب نے لاکھوں شامی شہریوں کو ہلاک کرنے، لبنان کو تباہ کرنے اور ایرانی شہریوں کے خلاف مہلک جبر کے حربے استعمال کیے ہیں۔انہوں نے یہ کہہ کر نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیل کو بھروسہ ہے کہ امریکا اپنے قریبی اتحادیوں کو ناکام نہیں کرے گا۔قابل ذکرہے کہ ایک باخبر ذریعے نے بدھ کے روز تصدیق کی تھی کہ امریکا ایرانی گارڈ کو بلیک لسٹ سے نکالنے پر غور کر رہا ہے۔تاہم انہوں نے واضح کیا کہ واشنگٹن نے یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ اس قدم کے بدلے میں ایران کی جانب سے قابل قبول عہد کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *