نئی دہلی:(اے یو ایس)عزرائیل کے نئے سفیر نور گلون نے گذشتہ روزصدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو اپنیسفارتی اسناد پیش کیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لئے باعث فخر ہے کہ اسرائیلی حکومت نے انہیں ہندوستان کے لئے اپنا نمائندہ نامزد کیا۔ اور یہ ان کی کوشش رہے گی کہ وہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو نہ صرف وسعت دے بلکہ انہیں بلندیوں پر پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال ہندوستان اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات کے 30سال مکمل ہوجائیںگے ۔ اور اس دوران ہر شعبے میں تعلقات گہرے اور مستحکم ہوگئے۔ دفاع کے شعبے میں ہندوستان اور اسرائیل ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔اس کے علاوہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔
سفیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اوراسرائیل دہشت گردی کے شکار ہیں۔ اپنے دستاویز پیش کرنے کے بعد انہوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریجک پارٹنر شپ مضبوط ہوگئی ہے۔ ہم اسرائیل اور ہندوستان ایک دوسرے کے ٹیکنا لوجی سے مستفید بھی ہورہے ہیں۔عرب ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بعد دونوں ملکوں میں تعلقات ہر شعبے میں توقع سے زیادہ بڑھ رہے ہیں۔یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ جس کا ہم عرب ملکوں کو فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں۔
انہوں نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کے بارے میں بھی کہا کہ ان کو رہنے کا حق ہے۔یہودی خاندان کے افراد کی تعداد بڑھ گئی ہے۔اورانہیں نئی رہائش کی ضرورت پڑگئی ہے۔پیگاسس جاسوسی مسئلے پر انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کا معاملہ ہے۔ ہمارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے لیکن ساتھ ہی یہ اعتراض بھی کیا کہ جاسوسی کرنے کے لئے حکومت کی منظوری لازم ہے۔