Israeli military threatens arrest of reservists in judicial protestتصویر سوشل میڈیا

تل ابیب (اے یو ایس ) نافرمانی کی دھمکی دینے والوں کو گرفتار کرنا… نیتن یاہو کے منصوبے کو مسترد کرنے والے تحفظ پسندوں کو دھمکیاںاسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ فوج ممکنہ طور پر ایسے ریزرو فوجیوں کو گرفتار کرلے گی جنہوں نے عدالتی اصلاحات کو منظور کرنے کے حکومتی منصوبوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے فوجی احکامات کی تعمیل نہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

نتین یاھو حکومت کے مجوزہ عدالتی اصلاحاتی تنازع کے فوج تک آئینی تنازعات کی توسیع نے اسرائیلیوں کو حیران کر دیا ہے۔ اسرائیلی شہری طویل عرصے سے فوج کو سیاست سے الگ سمجھتے تھے۔انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی ایک مختصر ڈرامائی فلم میں ایک انفٹنٹری فوجی کو جنگ میں حصہ لیتے ہوئے اور فضائی مدد کے لیے پکارتے ہوئے دکھایا گیا لیکن پائلٹ نے اس سے پوچھا “کیا آپ اصلاحات کے ساتھ ہیں یا مخالف؟”وزیر ثقافت مکی زوہار نے اس فلم کو شائع کیا لیکن بعد میں فوج کے ترجمان کی جانب سے اسے آئی ڈی ایف کے اندر تقسیم پیدا کرنے کا مقصد قرار دیا گیا اور حذف کر دیا گیا۔ تاہم زوہار نے ٹوئٹر کے ذریعے کہا کہ اس فلم میں اتحاد کا پیغام دیا گیا ہے۔

فوج کے ترجمان کے دفتر نے سرکاری طور پر ریزرو فوجیوں کے احتجاج کے اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔لیکن آرمی ریڈیو جو وزارت دفاع کے زیر انتظام ایک مقبول سٹیشن ہے نے کہا ہے کہ چند سو ریزروسٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کال اپس کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیں گے۔آرمی ریڈیو نے بتایا کہ دھمکی دینے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق فضائیہ سے تھا۔ اپنے فرائض کی تکمیل کے بعد فضائیہ کے پائلٹوں اور بحریہ کے نیویگیٹرز کو ہفتہ وار مشقیں کرنا ہوتی ہیں۔سابق فوجیوں کے مطابق ریزرو فوجی تقریباً نصف افواج پر مشتمل ہیں جو جنگی طیاروں پر بھیجے جاتے ہیں۔

ریڈیو نے مزید کہا کہ جن سزاو¿ں پر غور کیا جا رہا ہے ان میں گرفتاری، کام سے معطلی اور برطرفی شامل ہے۔پیر کے روزنیتن یاہو نے کہا کہ حکومت حکم کی تعمیل نہ کرنے کی دھمکی دینے والے ریزرو فوجیوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ انہوں نے اسے فوجیوں کی ایسی نافرمانی قرار دیا جو اسرائیل کے دشمنوں کو اس پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکمران اتحاد ان ترامیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی کو مجروح کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کی وجہ سے جمہوری مینڈیٹ سے محروم ہوگئی ہے۔ نیتن یاھو کی حکومت کا کہنا ہے ان عدالتی اصلاحات سے طاقت کے اداروں کے درمیان توازن پیدا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *