Israeli military will not probe the killing of Al Jazeera journalist Shireen Abu Aklehتصویر سوشل میڈیا

تل ابیب: (اے یو ایس ) اسرائیلی فوج الجزیرہ کی فلسطینی امریکی رپورٹر شیرین ابو عاقلہ کی موت کی وجوہات جاننے کی تحقیقات نہیں کرے گی۔اسرائیلی اخبار ‘ہاریٹز’ کی رپورٹ کے مطابق ملٹری پولیس شیرین عاقلہ کے قتل کی تحقیقات اس بنیاد پر نہیں کرے گی کہ اس میں مجرمانہ فعل کا کوئی شبہ نہیں ہے۔ ۔اخبار’یروشلم پوسٹ’ نے بھی اس خبر کی تصدیق کی کہ اسرائیلی ملٹری اس معاملے میں مجرمانہ تفتیش کا ارادہ نہیں رکھتی۔

یاد رہے کہ شیرین عاقلہ 11 مئی کو مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے فوجیوں اور فلسطینی مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہو گئی تھیں۔نامور صحافی کی موت کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھرپور کوریج ملی تھی اور مغربی کنارے میں اسرائیلی دفاعی افواج اور اسرائیلی پالیسی کی شدید مذمت کی گئی تھی۔شیرین عاقلہ قطر کے نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی عربی سروس سے وابستہ تھیں

الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں اسرائیلی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی ملٹری پولیس کے کرمنل انویسٹی گیشن ڈویژن کا خیال ہے کہ صحافی کی موت سے متعلق ایسی تحقیقات جس میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مشتبہ سلوک کیا جائے، اسرائیلی معاشرے میں مخالفت کا باعث بنے گی۔یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل پر ابوعاقلہ کے قتل کا الزام لگایا تھا۔ تاہم اسرائیل کی دفاعی فورسز ‘آئی ڈی ایف’نے کہا تھا کہ اس کی عبوری تحقیقات میں یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا صحافی اسرائیلی فورسز یا فلسطینیوں کی طرف سے چلائی گئی گولی لگنے سے ہلاک ہوئی تھی۔امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی حکومت نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے شیرین عاقلہ کی موت کی وضاحت کا مطالبہ کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *