تل ابیب: یہاں شب گذاری کے ایک معروف علاقہ میں ایک فلسطینی بندوق بردار کی فائرنگ میں دواسرائیلیوں کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہوجانے کے بعد اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے سلامتی دستوں کو بڑھتے تشدد پر قابو پانے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی۔وزیر اعظم بینیٹ نے تل ابیب میں اس حملہ کے بعد کہا کہ اس جنگ کی کوئی حد ہے اور نہ ہوگی۔ ہم دہشت گردی کچلنے کے لیے فوج، شین بیت(گھریلو سیکورٹی ایجنسی) اور تمام سلامتی دستوں کو کارروائی کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں ۔
فلسطینی تحریک حماس ،جو غذہ پٹی کو کنٹرول کرتی ہے، اور اسلام جہاد گروپ نے اس حملہ کی تعریف کی لیکن اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔قبل زیں جمعہ کے روز اسرائیلی پولس نے کہا تھا کہ اس نے اس فلسطینی بندوق بردار کو ہلاک کر دیا جس نے بھیڑ بھاڑ والے میخانوں اور ریستورانوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے دو اسرائیلیوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔حملہ آور کی تلاش میں تقریباً1000مسلح پولس اور فوجی جوان تل ابین بھر میں پھیل گئے جبکہ مقامی لوگوں نے ریستورانوں اور گھروں کے مطبخوں ا میں چھپنا شروع کر دیا۔
