تل ا بیب :(اے یو ایس ) اسرائیلی فوج اور پولیس نے تقریبا ایک ہفتے کی تلاش کے دوران جیل سے فرار ہونے والے مزید دو فلسطینی قیدیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔اسرائیلی اخبار ” یروشلم پوسٹ “ نے جمعہ کو بتایا کہ فوج نے سرچ آپریشن کے دوران جن مفرور قیدیوں میں سے مزید دو کو الناصرہ شہر سے گرفتار کیا ہے ان کی شناخت محمود عبداللہ عارضہ اور یعقوب محمود قادری کے طور پر کی گئی ہے۔ ان دونوں کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل دو قیدیوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ وہ ٹرکوں کے ایک گیراج میں چھپے ہوئے تھے۔ اس طرح جیل سے فرار ہونے والے چھ قیدیوں میں سے چار کو دوبارہ حراست میں لیا جا چکا ہے۔ادھر اسرائیلی فوج کے عسکری ترجمان نے ہفتے کو علی الصباح ٹویٹ میں بتایا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حماس تنظیم کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ یہ کارروائی جمعہ کی شب اسرائیل کی سمت داغے جانے والے راکٹوں کے جواب میں کی گئی۔اس سے قبل فلسطینی تنظیم فتح موومنٹ نے دونوں فلسطینی قیدیوں محمد عارضہ اور یعقوب قادری کی جان کو خطرے کا ذمے دار اسرائیلی حکومت کو ٹھہرایا تھا۔ تنظیم نے اپنے بیان میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے تحفظ کے لیے مداخلت کریں۔
تحریک فتح نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جیلوں کے اندر قیدیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان پر ڈھائے جانےوالے مظالم بند کرانے کے لیے اقدامات کریں۔فلسطینی انفارمیشن سینٹرکے مطابق دو مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے بعد غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر راکٹ بھی داغے گئے ہیں۔ جمعہ کی شام کو جنوبی اسرائیل پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے کہا کہ فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم نے غزہ پٹی سے داغے گئے ایک راکٹ کو روک لیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ جمعہ کی رات جنوبی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
فلسطینی شہاب نیوز ایجنسی نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ غزہ کی پٹی کے آس پاس کی یہودی بستیوں میں انتباہی سائرن بج رہے ہیں۔دونوں قیدیوں کو شمالی اسرائیل کے عرب شہر ناصرہ کے قریب ایک علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ شمالی اسرائیل میں اسرائیلی افواج کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کے دوران باقی چار قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔گذشتہ چھ ستمبر کو اسلامی جہاد کے پانچ اور تحریک فتح کا ایک قیدی اسرائیل کی جلبوع جیل سے سرنگ کے ذریعہ فرار ہوگئے تھے۔دونوں مفرور افرادکو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ناصرہ کے مقامی شہریوں نے بتایا کہ دو مشکوک افراد ان سے کھانا مانگ رہے تھے۔ اس پر پولیس نے چھاپہ مارا اور فرار ہونے والے دو قیدیوں کو پکڑ لیا۔