نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز نے کہا کہ ’ ہمیشہ خوش رہنا بہت مشکل ہے ،جب کہ اداس اور افسردہ میں رہنا بے حد آسان ہے۔

سو بز ویب سائٹ ’ پنک ولا‘ کو حال ہی میں دیئے اپنے ایک انٹرویو میں اداکارہ جیکلین سے جب یہ پوچھا گیا کہ آپ ہمیشہ خوش و خرم رہتی ہیں لیکن جب آپ کو اپنے رویہ کا دوسرا رخ دکھانا پڑے تو کیا یہ مشکل ہوتا ہے ؟ اس پر اداکارہ نے کہا ’ہمیشہ خوش اور مثبت رہنے کی سب سے منفی اور پریشان کرنے والی بات ہے کہ جب بھی آپ کچھ اپنے طریقے سے کرنا چاہتے ہیں یا اپنی کوئی بات رکھنا چاہتے ہیں ، کوئی بھی آپ کو سنجیدگی سے نہیں لیتا ہے، سب کو لگتا ہے کہ آپ کسی بھی طریقے سے کوئی کام کرو، یہ بعد میں اس پر اپنی رضامندی دے ہی دیگی، میرے ساتھ یہ کئی بار ہوا ہے کہ جب میں کوئی چیز اپنے طریقے سے کرنا چاہتی ہوں، یا اپنے لئے کوئی اسٹینڈ لینا چاہتی ہوں تو لوگ اسے اس طریقے سے نہیں لیتے، شائد اس لیے کیونکہ میرا رویہ اتنا سخت نہیں ہے۔

جیکلین فرنانڈیز کہنا تھا کہ ’ میں ہمیشہ خوش رہنے کے لئے کوشش کرتی ہو اور میں بتاد وں کہ یہ بہت مشکل کام ہے ، ہمیشہ خوش رہنا بہت مشکل ہے ، جبکہ دکی اور افسردگی میں رہنا بے حد آسان ہے ، جب آپ دکھی اور ڈپریشن میں رہتے ہیں تو آپ کو بہت سارا اٹینشن ملتا ہے ، ہر کوئی آپ کے بارے میں پوچھتا ہے ’ کیا ہوا، ارے اسے بڑا دکھ ہے ، لیکن اگر آپ ہمیشہ خوش رہتے ہیں تو لوگوں کو فرق ہی نہیں پڑتا اور ہر کوئی سوچتا ہے ، وہ ٹھیک ہو جائےگی، چاہتے اس کے ساتھ سخت طریقے سے بات کرو، اسے پریشان کرو کچھ بھی کرو، وہ ٹھیک ہو جائے گی ، لیکن اصل میں ہم بھی انسان ہیں اور ہم پورے وقت ایک بہادر کی طرح سبھی حالات سے لڑنے کے لئے تیار رہتے ہیں اور یہ کافی مشکل ہے۔

بالی ووڈ میں کیرئر بنانے کے سوال پر جیکلین نے کہا ’ جب میں شروعات میں آئی تھی تو مجھے اس بات کی بالکل فکر نہیں تھی کہ مجھے کیسا کرنا کیونکہ میں پوری طرح مطمئن تھی کہ میں جیسی ہوں ویسے ہی مجھے رہنا ہے، مجھے یہاں آنے کے بعد کئی لوگوں نے مشورہ دیا تھا کہ اپنی ناک کی سرجری کراؤ ، اپنا نام بدل لو، لیکن میں ہمیشہ خود سے سوال کرتی تھی کہ کیا سچ میں اس سب کی ضرورت ہے ، میں کافی پرسکون اور ریلیکس تھی، لیکن جب اب میں ایک مقام پا چکی ہوں ، مجھے ایک حد تک کامیابی مل چکی ہے تو اب میں اس بارے میں فکرمند رہتی ہو ںکہ اسے بنائے رکھنے کے لئے مجھے کیا کرنا چاہئے۔

ادکارہ نے آگے بتایا کہ ’ مجھ سے یہ بھی کہاگیا تھا کہ اپنا نام تبدیل کر کے ’ مسکان ‘ رکھ لو ، میری ایجنسی نے بھی کہا کہ آپ کا نام بہت ویسٹرن ہے ، اس کے ساتھ یہاں کیسے کام چلے گا، کسی نے مجھ سے کہا تھا کہ اپنی آئی برو کو اور بھی ڈرک کرلو ، ایسی کئی عجیب سی چیزیں مجھ سے کہی گئیں تھی ، ناک کی سرجری کی بات سن کر مجھے کافی ہنسی آئی تھی کیونکہ یہی ایک ایسا فیچر تھا کہ جسے دیکھ کر مجھے لگتا تھا کہ یہ بہت اچھا ہے ، میری ناک بہت اچھی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *