Japanese city alarmed by biting, clawing, attacking monkeysتصویر سوشل میڈیا

ٹوکیو: (اے یو ایس )جاپان کے دارالخلافہ ٹوکیو سے 580کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر یاما گوشی میں مقامی لوگوں پر حملوں کے مشتبہ اصل حملہ آور بندر کو پکڑنے ار پھر اس کو ہلاک کرنے کے باوجود جاپان کے اس جنوبی شہر کے حکام کو اندیشہ ہے کہ حملہ آور اور آوارہ بندروں کا ایک غول ابھی تک دندنتا پھر رہا ہے۔

جاپان کے حکام ان آوارہ بندروں سے نمٹنے کے لیے بےہوش کرنے والی بندوقیں استعمال کر رہے ہیں، گذشتہ تین ہفتوں کے دوران آوارہ بندروں نے 50سے زائد افراد کو مار کر زخمی کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کے بندر ملک کے مختلف شہروں میں کھلے عام گھومتے پھرتے ہیں، فصلیں کھا جاتے ہیں اور گھروں تک میں داخل ہوجاتے ہیں۔لیکن حال ہی میں ملک کے مغربی علاقے یاماگوچی میں بندروں کا ایک غول غیر معمولی حرکات کر رہا ہے۔اطلاعات ہیں کہ ان بندروں نے بڑوں، بچوں کو مار کر اور کاٹ کر زخمی کیا ہے۔

محکمہ زراعت کے ایک افسر نے بتایا کہ یاماگوچی شہر پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے تو یہاں بندروں کا نظر آنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں لیکن مختصر وقت میں اتنے حملوں کا ہونا غیرمعمولی بات ضرور ہے۔حکام نے بےہوشی کی دوا والی بندوقیں استعمال کرنا شروع کی ہیں کیونکہ بندروں کے لیے لگائے گئے جال کسی کام نہیں آ رہے اور بندر انہیں چکمہ دے کر فرار ہو رہے ہیں۔حالیہ واقعات میں 8 جولائی کو بندر کے حملے کی پہلی اطلاع ملی تھی، اس کے بعد سے شہری عہدیدار اور پولیس علاقے میں گشت کر رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *