ریاض: (اے یو ایس ) جدہ میں منعقد سلامتی اور ترقی سربراہ اجلاس میں شریک رہنماو¿ں نے مشرق وسطیٰ کے خطے کی سلامتی اور استحکام کی ضمانت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور ان تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کا اظہارکیا ہے جن کا مقصد علاقائی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔سعودی عرب کی میزبانی میں ساحلی شہرمیں امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور تین عرب ممالک کے رہنماؤں کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں جاری کیا گیا ہے۔اس میں جی سی سی رہنماو¿ں نے امریکا کے ساتھ تاریخی شراکت داری پر روشنی ڈالی اور تمام شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے سابقہ سربراہ اجلاسوں کی کامیابیوں کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔
انھوں نے اجلاس میں سلامتی، سراغرسانی اور دفاع کی سطح پر اپنے علاقائی تعاون کو مربوط ومستحکم کرنے اور آبی گذرگاہوں کے تحفظ کی ضمانت دینے کی کوششوں پربھی تبادلہ خیال کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل امریکاکا خیرمقدم کرتی ہے اور وہ خطے کی سلامتی اور اہم سمندری گذرگاہوں خصوصاً آبنائے ہرمزاور باب المندب کے خلاف تمام بیرونی خطرات کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیشہ مل جل کرکام کرے گی ۔اجلاس میں شریک رہنماو¿ں نے خطے میں ڈرونز، میزائلوں اور دہشت گرد ملیشیاو¿ں اورمسلح گروہوں کے اسلحہ سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کومضبوط بنانے،باہمی تعاون بڑھانے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔انھوں نے ان کوششوں کی حمایت میں بھی آواز اٹھائی جو اس بات کی ضمانت دیتی ہیں کہ خلیج بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک رہے۔اس کا مطلب ایران کو جوہری ہتھیار تیارکرنے سے روکنا ہے۔رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی اہمیت پرزوردیا اورایران سے مطالبہ کیا کہ وہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون کرے۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ رہنماؤں نے مشترکہ ٹاسک فورس 153 اورمشترکہ ٹاسک فورس 59 کے قیام کا بھی خیر مقدم کیا جو جی سی سی ممالک اورامریکا کی مرکزی کمان کے درمیان دفاعی ہم آہنگی کو مستحکم کرے گی اور بحری خطرات کا پتالگانے میں مدد دے گی۔امریکی صدر اورجی سی سی رہ نماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بین الاقوامی معیشت کی بحالی میں مدد دینے کے لیے باہمی تعاون کو مربوط بنائیں گے۔کوویڈ19- کی وبااور یوکرین میں جنگ سے پیدا ہونے والے منفی معاشی نتائج سے نمٹنے کے لیے باہمی کوششوں میں اضافہ کریں گے۔بیان کے مطابق امریکا نے علاقائی اوربین الاقوامی سطح پر غذائی تحفظ وسلامتی کودرپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کے لیے عرب رابطہ گروپ کی جانب سے کم سے کم 10 ارب ڈالرمہیاکرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔جی سی سی رہنماو¿ں نے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں مختصراور طویل مدتی غذائی تحفظ کی غرض سے امداد مہیا کرنے کے امریکی فیصلے کا بھی خیرمقدم کیا ہے۔
