سری نگر: جموں وکشمیر حکومت نے دہشت گردوں سے تعلق رکھنے اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے میں ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے متعدد حکومتی ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا۔ اعلیٰ افسران کی میٹنگ کے بعد جموں وکشمیر حکومت نے یہ بڑا اقدام اٹھایا ہے۔
جموں وکشمیر حکومت نے دہشت گردی سے وابستگی اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے معاملے میں بین الاقوامی دہشت گرد سید صلاح الدین کے دونوں بیٹوںسید شکیل احمد اور شادر یوسف سمیت مجموعی طور پر 11 سرکاری ملازمین کو برطرف کیا ہے۔ واضح ہو کہ شکیل احمد سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کام کرتے تھے جبکہ شاہد یوسف سری نگر میں محکمہ زراعت میں کام کرتا تھا۔
ان 11 ملازمین میں سے چار اننت ناگ ، تین بڈگام اور بارہمولہ ، سری نگر ، پلوامہ اور کپواڑہ سے ایک ایک ہے۔ انہیں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 311 کے تحت برخاست کردیا گیا ہے۔ ان دفعات کے تحت کوئی تفتیش نہیں ہوتی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ برطرف کیے گئے 11 ملازمین میں سے چار محکمہ تعلیم ، دو جموں و کشمیر پولیس میں اور ایک ایک زراعت ، مہارت ترقی ، بجلی ، صحت کے محکموں اور ایس کے آئی ایم ایس (شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) میں کام کر رہے تھے۔