واشنگٹن: پچھلے مہینے اعلیٰ امریکی فوجی کمانڈر کی جانب سے کابل ائیر پورٹ پر گزشتہ ماہ ہوئے خودکش دھماکے کے چند دن بعد آئی ایس آئی ایس کے دہشت گردوں کو نشانہ بنا تے ہوئے کئے گئے ڈرون حملے کو غلطی کے طور پر قبول کرنے کے بعد صدر جو بائیڈن کو زبردست ہدف تنقید بنایا جانے لگا ہے اور ان کے خلاف پوسٹر بازی بھی شروع ہو گئی اور جابجا ایسے ہورڈنگز ایستادہ یا نصب کر دیے گئے جس میں بائیڈن کو طالبانیوں کے حلیہ میں دکھا یا گیا ہے اور ان کے ہاتھ میں راکٹ لانچر ہے۔
ساتھ ہی ہورڈنگز پر امریکہ کو شرمسار کرنے والا پیغام لکھا ہے’ طالبان کو پھر سے گریٹ بنا یا جارہاہے‘۔ افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کو امریکہ میں بھی بہت سے لوگوں نے غلط بتایا ہے۔ یہ لوگ صدر جو بائیڈن پر اپنی ذمہ داری سے فرار اختیار کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ امریکی ریاست پنسلوانیا میں اب ہورڈ لگا کر بائیڈن پر طنز کسا گیا ہے۔
مختلف مقامات پر کئی ہورڈنگز لگائے گئے ہیں ، جن میں صدر بائیڈن کا چہرہ بھی لگا ہوا ہے۔ ان ہورڈنگز کے پس پشت پنسلوانیا کے سابق ریپبلکن سینیٹر ا سکاٹ ویگنر کا دماغ کارفرما بتایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے 2014 سے 2018 ایسے ضلع کی نمائندگی کی جس میں یارک کاؤنٹی شامل ہے۔ ویگنر نے فاکس نیوز کو بتایا کہ صدر بائیڈن کے افغانستان سے فوجیوں کی واپسی کے فیصلے نے ہمیں دنیا کے لئے ہنسی مذاق کا موضوع بنا دیا ہے۔ طالبان کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے امریکہ کو افغانستان سے نکال دیا۔ویگنر نے کہا کہ وہ اس بات سے مایوس اور پریشان ہیں کہ جب سے ہم ان کے ملک گئے ، وہاں کے نوجوانوں نے جس جس آزادی کا تجربہ کیا ، وہ چھین لی جائیں گی ، کیونکہ طالبان اپنا اقتدار قائم کر چکا ہے۔
انہوں نے صاف کہا کہ ہورڈنگز کو جلدی نہیں ہٹایا جائے گا اور کم سے کم دو ماہ تک یہ ایسے ہی لگے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سے کچھ نہیں چھپا رہا ، میں جو محسوس کر رہا ہوں وہ دکھا رہا ہوں۔ ویگنر نے ریاست بھر میں 12 سے زائد ہورڈنگ کے لیے 15000 ڈالر خرچ کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تصویر ان کے کسی جاننے والے نے بھیجی تھی ، جو انہیں پسند آگئی۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ملک بھر میں اس طرح کے مزید ہورڈنگز لگیں گے ، کیونکہ کچھ لوگوں نے اس کی اجازت کے لئے ان سے رابطہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ 2001 میں امریکی فوج نے افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیاتھا۔ امریکی اسپیشل فورسز افغانستان میںطالبان کے خلاف شمالی اتحاد جیسے ملیشیا کے ساتھ میدان میں کود پڑی تھیں۔