یانگون: میانمار میں تختہ پلٹ میں شامل رہنما نے ملک میںیوم یکجہتی کے موقع پر جمعہ کے روز لوگوں سے کہا کہ اگر وہ جمہوریت چاہتے ہیں تو انہیں فوج کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ اسی کے ساتھ ہی ، ملک کے منتخب رہنماؤں کی رہائی کے لئے بھی لوگوں کا احتجاج جاری ہے۔
سینئر جنرل من آنگ لائنگ نے کہا کہ میں پوری قوم سے مخلصانہ طور پر اپیل کرتا ہوں کہ عوام جمہوریت کی صحیح معنوں میں بحالی کے لئے فوج سے مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے واقعات نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ صرف قومی یکجہتی ہی ملک کو بکھرنے سے روکنے اور سالمیت اور خودمختاری کو برقرار رکھنے میں موثر ہے۔
جمعہ کو آرمی کمانڈر کا پیغام ‘ گلوبل نیو لائٹ آ ف میانمار ‘ اخبار میں شائع ہوا ہے۔ نئی فوجی حکومت نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ یوم یکجہتی کے موقع پر ہزاروں قیدیوں کو رہا کرے گا اور دوسرے قیدیوں کی سزا کو کم کرے گا۔من آنگ لائنگ یکم فروری کو میانمار میں بغاوت میں شامل تھی۔
فوج نے کہا کہ اسے یہ قدم اٹھانا پڑا کیونکہ سوکی کی حکومت نومبر کے انتخابات میں دھوکہ دہی کے الزامات کی صحیح تحقیقات کرنے میں ناکام رہی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان دعوو¿ں کی تصدیق کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔