Jordan says drug trafficking from Syria is 'organised'تصویر سوشل میڈیا

صنعا:(اے یو ایس)اردن کی فوج نے کہا ہے کہ شام اور اردن کی سرحد کے پار منشیات کی اسمگلنگ کی کوششیں جن میں سے اکثر کو حالیہ مہینوں میں ناکام بنا دیا گیا ہے میں ڈرون طیارے استعمال کیے جاتے رہے ہیں اور اسے مسلح گروپوں سے تحفظ حاصل ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ اردنی حکام نے اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک صرف 16 ملین سے زائد کیپٹاگون گولیوں کے داخلے کو ناکام بنایا ہے جو کہ 2021 کے دوران ضبط کی گئی مقدار کے برابر ہے۔اپنی طرف سے آرمی کمانڈ کے کرنل زید الدباس نے کہا کہ سب سے خطرناک چیز جو ہم نے حال ہی میں دیکھی ہے وہ اسمگلنگ گروپوں کے ساتھ مسلح گروپوں کی موجودگی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گروپ انتہائی جدید آلات سے لیس کاریں اور بیش قیمت ڈرون تک استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث اس منظم نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے شامی حکومت کی طرف سے موثر تعاون کی امید ظاہر کی۔دوسری طرف ملٹری انفارمیشن کے ڈائریکٹر کرنل مصطفیٰ الحیاری نے سرحد پر میڈیا کے دورے کے دوران وضاحت کی کہ فوج نے 30 سمگلروں کو ہلاک کیا اور رواں سال کے دوران اب تک چر کی 17,348 اور کیپٹا گون کی 16 ملین سے گولیاں ضبط کی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اردن سرحد پر منشیات فروشوں اور ان کے پیچھے رہنے والوں کے ساتھ ایک غیر اعلانیہ جنگ لڑ رہا ہے۔ اردنی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسمگلر گروپ پہلے 3 سے 6 افراد پر مشتمل ہوتے تھے جب کہ اب ان کی تعداد دو سو تک ہوتی ہے اور وہ طرح طرح کے جدید ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے اسمگلروں کے ساتھ شامی حکومت کی افواج کے ساتھ وابستہ کچھ سرحدی دستوں کے تعاون اور انہیں تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کا بھی حوالہ دیا۔ اردنی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ یہ حکومت کی افواج کی ہدایات پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاید جن مقامات سے یہ منشیات گذرتی ہے وہاں کی سرحدی چوکیوں پر کرپشن کی جاتی ہے۔الدباس کے مطابق اردنی فوج نے جنوبی شام کے علاقوں میں کام کرنے والے 160 اسمگلنگ نیٹ ورکس کی نشاندہی کی ہے۔2021 کے دوران اردنی فوج نے اسمگلنگ کی 361 کوششوں کو ناکام بنایا، اور سال بھر میں 15.5 ملین کیپٹاگون گولیاں ضبط کیں۔27 جنوری کو فوج نے اعلان کیا کہ اس نے 27 اسمگلروں کو ہلاک کر دیا ہے جب انہوں نے مسلح گروہوں کی حمایت سے شام سے مملکت میں سرحد عبور کرنے کی کوشش کی تھی۔سرحد پار منشیات کی اسمگلنگ کو ناکام بنانے کے تناظر میں سب سے بڑی ہلاکت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *