Kabul holds nationwide scholars meetingتصویر سوشل میڈیا

کابل:امارت اسلامیہ کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں علمائے کرام کا ملک گیر اجلاس منعقد کرے گی۔ امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں علمائے کرام حکومت کو بہتر طرز حکمرانی اور پیش رفت سمیت مختلف امور پر مشورہ دیں گے۔ کریمی نے مزید کہا کہ یہ بات زیر غور ہے کہ ملک کے سرکردہ اور سرکردہ علما کا اجلاس منعقد کیا جائے اور اس میں نظام حکومت میں مذہبی پہلوؤں کے مسائل کا جائزہ لیا جائے ۔تاہم امارت اسلامیہ نے ابھی تک شرکائ کی صحیح تعداد اور اجلاس کے صحیح وقت کا اعلان نہیں کیا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ س قسم کے مشاورتی اجلاس حکومت کی خامیوں اور کوتاہیوں کو اجاگر کریں گے۔یونیورسٹی کے ایک لیکچرر فہیم چکری کہتے ہیں کہ اس وقت علما کونسل کے اجلاس سے امارت اسلامیہ کے لیے دو فائدے ہیں ۔ پہلا، اس سے اسے قومی سطح پر قانونی حیثیت حاصل ہو گی اور دوئم یہ کہ نظام حکومت کے انتخا ب پر علما اور سائنسدانوں کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

ایک سیاسی تجزیہ کار شمس الرحمان راسخ نے کہا کہ یہ کونسل افغان عوام اور علما کے اس نظریہ کو بدل سکتی ہے کہ افغانستان میں امارت اسلامیہ میں صرف صرف علما کا ہی عمل دخل نہیں ہے ۔مذہبی اسکالرز کے اجلاس میں معاشرے میں خواتین کی تعلیم اور ملازمت ایک اہم اور بڑامسئلہ ہو سکتا ہے ، کیونکہ امارت اسلامیہ پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور ملازمت کا فیصلہ شرعی قوانین کے عین مطابق کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *