دوحہ:قطر میں اسلامی امارات کے سیاسی دفتر نے کہا ہے کہ اسلامی امارات نے طالبان کی حکومت کی نمائندگی کے لیے متعدد ممالک کے لیے کچھ سفارت کار نامزد کیے ہیں۔قطر سیاسی بیورو کے ترجمان محمد نعیم وردک نے طلوع نیوز کو بتایا کہ ماضی کے مقابلے اب امارات کے تعلقات بہت سے ممالک کے ساتھ بہتر ہو گئے ہیں اور امارات نے اب کئی ملکوں میں سفارت کار وں کا تقرر کر دیا ہے نعیم وردک نے مزید کہا کہ روس، چین اور ترکی جیسے کچھ بڑے ممالک سے ہمارے سفارتی تعلقات بتدریج بہتر ہورہے ہیں ار آخر کار افغانستان کے سیاسی دفاتر نے اسلامی امارات کے آگے خود سپردگی کر دی۔
مسٹر وردک کے مطابق، باقی دنیا کے ساتھ کابل کے موجودہ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، اور امارت اسلامیہ کے نمائندے اس وقت کچھ ممالک میں موجود ہیں۔دوحہ میں امارت اسلامیہ کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے کہا کہ جمع کر دیے گئے تھے۔اگرچہ کئی ممالک نے افغانستان میں اپنی سیاسی نمائندگی برقرار رکھی ہے، لیکن ابھی تک کسی ملک نے امارت اسلامیہ کو تسلیم نہیں کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ غنی حکومت کے قبل از وقت گر جانے سے افغانستان میں اسلامی امارات کی حکومت کو تسلیم کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ غیر ممالک کو غنی حکومت کے اس طرح گرجانے کی توقع نہیں تھی۔کئیممالک نے حکومت گرنے اور بدلنے کے بعد بھی کابل میں اپنے سیاسی فاتر کھلے رکھے لیکن کسی ملک نے افغانستان کی نئی حکومت کو باقاعدہ تسلیم نہیں کیا۔
یک سیاسی تجزیہ کار مصطفیٰ علی زادہ نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ طالبان اپنے جائز ہونے کا طریقہ بدل رہے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری پہلے ہی ایک جامع حکومت کے قیام، انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، اظہار رائے کی آزادی، افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے میں ناکامی پر زور دے چکی ہے۔ افغان سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہ کرنا، امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کی شرائط بیان کی گئی ہیں، لیکن امارت اسلامیہ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اس نے شرائط پوری کی ہیں اور اسے تسلیم کیا جانا چاہیے۔
