واشنگٹن:امریکہ کی غیر سفید فام کملا ہیرس نے امریکہ کی تاریخ میںاس وقت ایک نیا باب رقم کر دیا جب وہ ملک کی نہ صرف پہلی خاتون نائب صدر بن گئیں بلکہ پہلی سیاہ فام نائب صدر ہونے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا۔
سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ ڈیموکریٹ سینیٹر ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں جو بائیڈن کے مخالف تھیں تاہم بائیڈن نے اپنے انتخاب کے بعد کملا کو اپنے نائب کے طور پر چن لیا تھا۔کملا ہیرس صرف پہلی خاتون نائب صدر ہی نہیں بلکہ ان کے والدین کے جمیکا اور انڈیا سے تعلق کی وجہ سے وہ پہلی غیرسفید فام شخصیت بھی ہیں جو امریکہ کی نائب صدر بن رہی ہیں۔
کملا ہیرس کی والدہ انڈیا جبکہ والد جمیکا میں پیدا ہوئے تھے۔وہ ریاست کیلی فورنیا کی سابق اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں اور وہ نسلی تعصب کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس کے نظام میں اصلاحات کی بھی حامی رہی ہیں۔
ایک افریقی۔ ایشیائی النسل امریکی سیاست دان ، جوامریکی ریاست کیلیفورنیا سے رکن سینیٹ ہیں، 3 جنوری 2011 سے 3 جنوری 2017 تک ریاست کیلی فورنیا کی 32 ویں اٹارنی جنرل بھی رہی ہیں۔ کملا، امریکی سیاسی تاریخ کی اولین امریکی ہندی النسل اور دوسری امریکی افریقی خاتون ہیں جو سینیٹ میں پہنچیں۔
ان کی انتخابی مہم کے دوران بارک اوباما اور جو بائیڈن، نے بھی ان کی حمایت کی۔ کو کملا نے 21جنوری 2019 باضابطہ طور پر اعلان کیا تھاکہ وہ ریاستہائے متحدہ امریکا کے صدارتی انتخابات، 2020 میں صدر کے لیے انتخابی مہم چلائیں گی۔
