قندھار شہر:صوبہ قندھار محکمہ ثقافت و اطلاعات کے مطابق امارت اسلامیہ کے رہنما و طالبان کے رہبر اعلیٰ مولوی ہبة اللہ نے قندھار کے مقامی حکام بشمول گورنر سے ملاقات کی۔۔قندھار میں اطلاعات و ثقافت کے سربراہ حافظ نور احمد سعید نے کہا کہ رومی ہیبت اللہ اخندزادہ نے منگل کو قندھار میں گورنر اور دیگر مقامی حکام سے ملاقات کی اور کئی اہم معاملات پر اظہار خیال کیا اور کچھ ہدایات دیں۔
قبل ازیں امارت اسلامیہ کے اہلکاروں نے قندھار کی ایک مسجد میں اپنے قائد کی موجودگی کی بات کی۔تاہم، امارت اسلامیہ کی اقتدار میں واپسی کے چار ماہ بعد تک طالبان کے رہبر اعلیٰ مولوی ہیبت اللہ اخندزادہ باقاعدہ عوام کے سامنے نہیں آئے اور نہ ہی قندھار میں ان کے صوبے کے عوام اور مقامی عہدیداروں سے ملاقاتیں دکھائی گئی ہیں۔قندھار کے اطلاعات و ثقافت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ کے رہنما مولوی ہیبت اللہ اخندزادہ نے قندھار کے گورنر کو لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے، آپس میں ہم آہنگی رکھنے اور حکومت میں قابل لوگوں کو سرکاری دفاتر میں ملازمت دینے کا حکم دیا ۔
حافظ نور احمد سعید نے کہا کہ شیخ صاحب منگل کو قندھار کے گورنر کے دفتر آئے اور مختلف امور پر اہلکاروں سے بات کی اور کچھ ہدایات دیں۔ بعض تجزیہ کار رومی ہیبت اللہ کے احکامات کو معاملات کو بہتر بنانے اور امارت اسلامیہ کے ارکان کے درمیان حکومت سازی کے عمل میں ہم آہنگی پیدا کرنے میں کارگر سمجھتے ہیں۔ادھر امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ کے رہنما قندھار میں ہیں اور ان کے بقول وہ تھوڑی دیر کے لیے میڈیا کے سامنے آ سکتے ہیں۔
امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ “آپ ایک دن امارت کے رہنما کو میڈیا میں دیکھ سکتے ہیں۔ افغانستان میں امارت اسلامیہ کے دوبارہ قیام کے بعد لوگوں کو توقع تھی کہ رومی ہیبت اللہ اخندزادہ لوگوں کے درمیان نمودار ہوں گے، لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا۔یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ رومی ہیبت اللہ اخندزادہ کی ہلاکت کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن امارت اسلامیہ نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
