ہیملٹن:کپتان کین ولیمسن اور روز ٹیلر کی شاندار سنچریوں کی مدد سے نیوزی لینڈ نے انگلستان کے خلاف سریز کا آخری اور دوسرا ٹسٹ میچ ڈرا کر کے 2میچوں کی سریز 1-0سے جیت لی۔
نیوزی لینڈ نے چوتھے روز پہلی اننگز کے اسکورکے مقابلہ 101رنز کے خسارے کے ساتھ اپنی دوسری اننگز شروع کی اور جب کھیل کا وقت ختم ہونے تک صرف 2وکٹ کے نقصان پر96رنز بنا لیے تو اسی وقت یہ محسوس ہونے لگا تھا کہ اگر پچ کا رویہ یہی رہا یا بارش ہو گئی تو نیوزی لینڈ کے ان دونوں بلے بازوں ولیمسن اور ٹیلر کوہی جو بالترتیب37اور31رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں نہ صرف آؤٹ کرنا مشکل ہو جائے گا بلکہ بارش ہونے کی صورت میں میچ بھی قبل از وقت ہی ختم کرنے کا اعلان کر دیا جائے گا ۔
یہی ہوا ۔ ابھی 41اووروں کا ہی میچ ہوا تھا اور نیوزی لینڈ نے کوئی وکٹ گنوائے بغیر اسکور241تک پہنچایا بارش آن پہنچی۔ لیکن اس وقت تک دونوں غیر مفتوح بلے باز سنچری بنا چکے تھے۔اس دوران ولیمسن بڑے خوش نصیب رہے کہ فاسٹ بولر آرچر کے 10ویں اور اننگز کے49ویں اوور کی چوتھی اور چھٹی گیند پران کا کیچ ڈراپ ہو گیا ۔
انہیں کیچ ڈراپ کرنے والے ڈینلی سے اظہار تشکر کرنا چاہیے تھا کہ ان کی بدولت وہ سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے۔لیکن74ویں اوور میں ولیمسن نے جب سنچری مکمل کر لی تو مطلع ایسا ابر آلود ہوا کہ بارش کسی بھی لمحہ آسکتی تھی ایسے میں کپتان روٹ خود اٹیک پر آگئے۔
اس وقت ٹیلر89رنز پر تھے اور انہوں نے بارش کے امکانات کو دیکھتے ہوئے لمبی ہٹیں لگانا شروع کر دیں اور روٹ کی لگاتار گیندوں پر چوکا اور دو چھکے لگا کر سنچری مکمل کر لی۔سنچری مکمل ہوتے ہی بادلوں نے بھی برسناشروع کر دیا اور ایسے برسے کہ امپائروں کو میچ ختم کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔
اس وقت تک نیوزی لینڈ دو وکٹ کے نقصان پر241رنز بنا چکا تھا۔ ولیمسن 234گیندوں پر 11چوکوں کے ساتھ104اور ٹیلر186بالوں پر اتنے ہی چوکوں کی مدد سے105رنز بنا کر غیر مفتوح رہے۔ روٹ کو ڈبل سنچری بنانے کے باعث مین آف دی میچ اور نیل ویگنر کومیں آف دی سریز قرار دیا گیا۔