Karachi: PTI MNA case against employee brothersتصویر سوشل میڈیا

کراچی:(اے یوایس)پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کیپٹن جمیل احمد خان کی جانب سے اپنے خانساماں کے خلاف دھوکہ دہی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے، اور پولیس نے خانساماں کے بھائی کو گرفتار کرلیا۔یہ مقدمہ ملیر کینٹ تھانے میں کیپٹن جمیل احمد خان کے پرسنل سیکریٹری محمد آصف نے درج کرایا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ محمد اشرف نامی شخص کو ان کے بھائی محمد افضل کی معرفت خانسامہ رکھا گیا تھا۔رواں سال جنوری میں اس نے اپنی شادی کا بہانہ بنا کر ایم این اے سے ایڈوانس رقم پندرہ ہزار روپے تنخواہ اور دس ہزار روپے ادھار کی صورت میں لیے اور پندرہ یوم رخصت پر چلا گیا اور کہا کہ واپسی پر رقم کی ادائیگی کردوں گا۔مدعی کے مطابق مقررہ مدت میں نہ تو وہ واپس آیا اور نہ ہی رقم واپس کی گئی۔

رابطہ کرنے پر اس نے رقم ادا کرنے سے انکار کردیا، ٹیلیفون پر محمد اشرف کے بھائی محمد افضل نے گالم گلوچ کی اور خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ‘ایم این اے صاحب‘ کی بے عزتی کرنے کے لیے اس نے ایسا کیا، لہٰذا ملزم کے خلاف کارروائی کی جائے۔ملیر کینٹ پولیس کا کہنا ہے مقدمہ دائر کرنے کے بعد ایف آئی آر میں نامزد محمد افضل منگریو کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے جبکہ 20 سالہ محمد اشرف مفرور ہے۔محمد اشرف اور محمد افضل کے والد رحیم منگریو نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کا تعلق عمرکوٹ سے ہے، وہ اور ان کے لڑکے 2011 سے باورچی کا کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے تصدیق کی کہ کیپٹن جمیل کے ساتھ ان کا بیٹا افضل کام کرتا تھا۔جب وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تو اس نے فیملی سمیت اسلام آباد منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تاہم ان کے بیٹے افضل نے وہاں کام کرنے سے معذرت کی جس پر ایم این اے نے اسے کہا کہ وہ اسلام آباد تک سامان کی منتقلی اور سیٹل ہونے میں مدد کرے جس پر وہ ان کے ساتھ اسلام آباد گیا اور واپس آگیا۔

رحیم منگریو کے مطابق ایم این اے یہاں کراچی کینٹ میں واقع اپنے فلیٹ پر اکیلے رہتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کاج کے لیے کوئی لڑکا دیں، تو انھوں نے اپنے چھوٹے بیٹے اشرف کو بھیج دیا اور 15 ہزار رپے تنخواہ مقرر ہوئی، کچھ عرصے کے بعد ایم این اے کی فیملی بھی کراچی شفٹ ہوگئی۔محمد اشرف اور محمد افضل کے والد رحیم منگریو کا کہنا ہے کہ ‘ایم این اے وقت پر تنخواہ بھی نہیں دیتا تھا کبھی کہتا تھا کہ دی ہوگی بھول گیا ہوں“ جس کی وجہ سے اشرف نے مزید کام کرنے سے معذرت کی اور بتایا کہ وہ شادی کرنے جارہا ہے اس کو تنخواہ دی اور دس ہزار روپے خرچے کے لیے دیے۔انھوں نے بتایا کہ رمضان سے قبل کیپٹن جمیل نے رابطہ کیا اور کہا کہ رمضان میں کام کاج کے لیے بندہ چاہیے جس پر لڑکوں نے کہا کہ وہ پہلے سے ہی دوسری جگہوں پر کام کر رہے ہیں، جس پر انھوں نے دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا اور کہا کہ وہ پولیس کی مدد سے گرفتار کرائیں گے۔ لڑکوں کے والد کا کہنا ہے کہ کیونکہ لڑکوں نے انکار کیا، انھوں نے جو دس ہزار روپے خرچے کے دیے تھے وہ واپس کرنے گھر پر بھی گئے لیکن کیپٹن جمیل خود موجود نہیں تھے۔

رحیم منگریو کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے ان کے بے قصور بیٹے کو گرفتار کرلیا اور دوسرے کے لیے دباو¿ ڈالا جارہا ہے۔واضح رہے کہ کیپٹن جمیل احمد خان کراچی کے ضلع ملیر کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ہیں۔ بی بی سی کی جانب سے ان سے موبائل فون پر رابطہ کی کوشش کی گئی، ٹیکسٹ میسیج بھی کیا گیا تاہم ان کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *