نئی دہلی (اے یو ایس ) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد یوتھ سمیلن ’یوا کرانتی سماویش‘ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخاب بہت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ پورے ملک کو ایک بڑا پیغام دے گا۔ ہمیں اجتماعی طور سے انتخاب کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ بیلگاوی پاکیزہ زمین ہے۔ اے ا?ئی سی سی کا 39واں اجلاس 1924 میں یہاں ہوا تھا جو مہاتما گاندھی کی صدارت والا واحد اجلاس تھا۔یہ کہتے ہوئے کہ بیلگاوی کے 18 میں سے 16-15 انتخابی حلقوں میں کانگریس جیت درج کرتی تھی، کھڑگے نے کہا کہ موجودہ منظرنامہ کو دیکھتے ہوئے پارٹی اس بار ضلع کی سبھی سیٹوں پر جیت حاصل کرے گی۔ حکومت نے کبھی بھی اتنے بڑے پیمانے پر بدعنوانی نہیں کی ہے، جیسا کہ اب نظر آ رہا ہے۔
امت شاہ نے ٹھیکیدار فیڈریشنز کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کی جانچ کے حکم کیوں نہیں دیے؟ راہل گاندھی کے 46 دن پہلے کشمیر میں دیے گئے بیان کو لے کر ان کی رہائش پر پولیس بھیجی گئی ہے۔ کرناٹک میں ثبوت دینے کے بعد بھی جانچ کے حکم نہیں دیے گئے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست اور مرکز ٹنڈر کے لیے دوگنی رقم کوٹ کر رہے ہیں اور دونوں پر 40 فیصد کمیشن لے رہے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ پی ایم مودی نے بیلگاوی کے اپنے دورہ کے دوران میرے بارے میں بات کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ میرا ریموٹ کنٹرول کسی اور کے پاس ہے۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ بی جے پی صدر جے پی نڈا کا ریموٹ کنٹرول کس کے پاس ہے؟ اگر راہل گاندھی پارلیمنٹ میں اڈانی کے بارے میں سوال پوچھتے ہیں تو سوال ہٹا دیے جاتے ہیں۔ ملک میں جمہوریت نہیں ہے، لیکن نسل پرستی ہے۔ کیا یہ کہنا غلط ہے کہ ملک میں نسل پر مبنی تفریق ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ کتور چیمنا، سانگولی راینا اور بیلواڈی ملما کی زمین ہے۔ یہ بہادر لوگوں کی زمین ہے اور انھیں ای ڈی یا سی بی ا?ئی سے نہیں ہرایا جا سکتا ہے۔ راہل گاندھی بی جے پی کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ وہ ہمیں چاہے جتنا ستائیں، ہم ہر چیز کے لیے تیار ہیں۔ بی جے پی ہمیں کتنا بھی دفنانے کی کوشش کرے، ہم بیج کی طرح ہیں اور ہم بار بار جنم لیں گے۔