نور سلطان:قازقستان کے صدر قاسم جمارت توکایف نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کو درپیش دہشت گردانہ خطرے سے نمٹنے کے لیے روسی قیادت والے سیکورٹی بلاک سے قازقستان کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔ واضح ہو کہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ملک گیر احتجاج سے ملک میں زبردست بدامنی پھیل گئی ہے ۔قازق حکومت کا کہنا ہے کہ صدر کی درخواست پر روس کی زیرقیادت فورسز حکومت مخالف مظاہروں کو روکنے میں مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مائع قدرتی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہونے والے مظاہروں کے بعد، قازقستان کے صدر نے بدھ کی شام ملک بھر میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا، جس میں روس کی قیادت میں اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم(سی ایس ٹی او ) سے مدد کی اپیل کی۔
بتایا جاتا ہے کہ الماتی اور منگیستاؤ میں کل ہی ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا۔ٹوکائیف نے ایک بیان میں کہا کہ غیر ملکیوں کے ذریعے تربیت یافتہ دہشت گرد گروہوں نے الماتی ہوائی اڈے پر انفراسٹرکچر، ہتھیار اور غیر ملکی طیارے سمیت پانچ ہوائی جہاز قبضے میں لے لیے ہیں۔یہ حکومت کی سالمیت کو کمزور کرنا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ہمارے شہریوں پر حملہ ہے، جو ہم سے فوری مدد کے لیے کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے الماتی میں حملوں اور تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہیہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی حکومت کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔ اس سرد جنگ میں کم از کم آٹھ سیکورٹی فورسز کے ہلاک اور 317 دیگر زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔سی ایس ٹی او (اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم) روس، بیلاروس، آرمینیا، قازقستان، کرغزستان اور تاجکستان کے درمیان ایک فوجی اتحاد ہے۔