Kherson: 'Heavy fighting' as Ukraine seeks to retake Russian-held regionتصویر سوشل میڈیا

قیف: جنوبی یوکرینی شہر خیر سون سے موصول اطلاع کے مطابق مقبوضہ جنوبی خیر سون خطہ کو روسی تسلط سے چھڑانے کے لیے یوکرین نے بردست حملہ کیا جس کے بعد روسی و یوکرینی فوجوں میں خونریز جنگ ہونے کی خبریں مل رہی ہیں۔ پڑوسی مائیکو لیف خطہ کے سربراہ ویٹالی کم نے کہا ہے کہ خیرسون خطہ میں زبردست جنگ جاری ہے اور ہمارے سپاہی رات دن حملے کرنے میں لگے ہیں۔اس سے پہلے یوکرین نے کہا تھا کہ اس نے روس کے پہلے دفاعی محاذ کو تتر بتر کر دیا ہے۔ لیکن روس نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی فوجوں کو ایک ناکام حملے میں بری طرح پسپا کر دیا گیا۔

ماسکو میں وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ یوکرینی افواج کا زبردست جانی نقصان ہوا ہے، لیکن یوکرین اور روس دونوں کے دعوو¿ں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔24 فروری کوشروع ہونے والے روسی حملے کے ابتدائی دنوں میں خیر سون روسی قبضہ میں جانے والا یوکرین کا پہلا بڑا شہر بن گیا ۔یوکرین کے فوجی حکام اپنے جوابی حملے کی بابت بہت زیادہ تفصیلات بتانے کے بجائے مہر بلب ہیں عوام کو صبر و تحمل سے کام لینے کی تلقین کر رہے ہیں۔منگل کو یوکرین کی جنوبی آپریشنل کمانڈ نے اطلاع دی کہ ہر محاذ پر لڑائی جاری ہے ۔

اس میں کہا گیا ہے کہ دریائے دنیپرو کے تین اہم پلوں کو دوبارہ نشانہ بنایا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ناقابلِ عبور ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں یوکرین بھی عارضی روسی پونٹون پلوں کے ساتھ ساتھ کمانڈ پوسٹوں اور گولہ بارود کے ڈپو کو نشانہ بنانے کے لیے امریکا کے فراہم کردہ ہیمارس راکٹ سسٹم کا استعمال کر رہا ہے ۔تاہم قیف کے حکام نے بہت جلد فتح پالینے کی توقعات کر لینے کے خلاف انتباہ دیا ہے۔اور کہا ہے کہ جنگی کارروائی دشمن کو دھیر دھیرے پسپا کر رہی ہے۔بہت سے عسکری ماہرین نے بی بی سی کو اپنے انٹرویو میں اس بات سے اتفاق ظاہر کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *