اسلام آباد: لاہور کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے جماعت الدعویٰ کے سربراہ اور 26/11ممبئی حملوں کے اصل ملزم حافظ سعید کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے دو مقدمات میں مجرم قرار دے دیا۔
لشکر طیبہ کے دہشت گرد حافظ سعید کو فی مقدمہ ساڑھے پانچ سال قید اور15ہزار روپے جرمانہ کی سزان سنائی گئی ہے۔
مجموعی طور پر حافظ سعید کو 11سال قید کی سزا اور 30ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
سزا کے ساتھ ساتھ عدالت نے حافظ سعید کو ضابطہ تعزیرات کی دفعہ 382بی کا فائدہ بھی بہم پہنچایا ۔اس دفعہ کی رو سے حافظ کی سزا کی میعاد میں تخفیف کی جا سکتی ہے۔
الانفال ٹرسٹ کے سکریٹری ملک ظفر اقبال کو بھی انہی دونوں کیسز میں مجرم قرادیا گیا ہے اور اسے بھی 11سال کی قید اور30ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے حکام کوہدایت کی کہ تا حکم ثانی سعید کو اپنی تحویل میں رکھے۔یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی کے جج ارشد حسین بھٹا نے سنایا۔جس وقت جج سزا سنا رہا تھا تو حافظ سعید بھی کمرہ عدالت میں موجود تھا۔