رانچی:(اے یو ایس) جھارکھنڈ کے وزیر اقلیتی فلاح و بہبود حاجی حسین انصاری کو پیر کے روز ان کے آبائی وطن مدھوپور کے پیپرا نامی مقام میں پرنم آنکھوں سے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر جوانوں کے ذریعہ انہیں سلامی دی گئی۔نماز جنازہ میں لوگوں کاجم غفیر تھا۔ تجہیز و تکفین میں کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔
آخری دیدارکے لئے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین رانچی سے بذریعہ ہیلی کاپٹر پیپرا پہنچے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ آخری دیدار کے موقع پر وزیر صحت بنا گپتا اور وزیر زراعت بادل پترلیکھ، کانگریس رکن اسمبلی پرتبھا پانڈے، سابق وزیر راج پلیوار کے علاوہ کثیر تعداد میں جے ایم ایم اورکانگریس سمیت مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں سے منسلک افراد شامل ہوئے۔واضح رہے کہ 73 سالہ وزیر حاجی حسین انصاری کا اتوار کے روز رانچی کے میدانتا اسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا۔
کورونا کی تشخیص ہونے کے بعد گذشتہ 23 ستمبر کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دو دن قبل کورونا کی دوسرے ٹسٹ رپورٹ نیگیٹیو آئی تھی، لیکن پھیپھڑے میں انفیکشن کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی۔ حاجی حسین انصاری شوگر اور دیگر امراض میں بھی مبتلا تھے۔ ڈاکٹروں کی لاکھ کوششوں کے باوجود حاجی حسین کو نہیں بچایا جا سکا۔
ان کے انتقال سے پورے ریاست میں غم کا ماحول ہے۔ انتقال کے بعد حسین انصاری کے جسد خاکی کو رانچی سے مدھوپور واقع ان کے رہائش گاہ لایا گیا، جہاں لوگوں کے دیدار کے لئے رکھا گیا پھر اس کے بعد جسد خاکی کو ان کے آبائی وطن پیپرا لایا گیا، جہاں بعد نماز ظہر مقامی قبرستان میں سرکاری اعزاز کے ساتھ اور حکومت کے کووڈ-19 کی گائیڈ لائن کے مطابق سپرد خاک کیا گیا۔