ریاض(اے یو ایس )سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے وزیر انجینئر صالح الجاسر نے تصدیق کی کہ لاجسٹک مراکز کا ماسٹر پلان سپلائی چین اور پائیداری کی کارکردگی کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ یہ اعلیٰ معیار کی لاجسٹک سرگرمیوں کے لیے ایک معیاری ڈھانچہ تشکیل دے گا۔ مقامی اور عالمی کاروباروں کے لیے سٹریٹجک سٹیشنز کاروبار اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بناتے اور پائیدار ترقی کے حصول اور اقتصادی ترقی میں معاونت کرتے ہیں۔ماسٹر پلان لاجسٹک سیکٹر، مقامی صنعتوں کی معیشتوں اور خدمات کو بھی بہتر بنائے گا اور سعودی برآمدات کو فروغ دے گا۔ ماسٹر پلان ای کامرس کی معیشت اور خدمات کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔ یہی ماسٹر پلان سعودی عرب کے علاقوں، شہروں اور گورنریوں کے اندر لاجسٹک مراکز اور تقسیم کے مراکز کے درمیان رابطے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
ٹرانسپورٹ کے وزیر نے وسیع ڈھانچہ جاتی اور آپریشنل اصلاحات کو واضح کیا اور نقل و حمل اور لاجسٹکس کے نظام میں معیاری سٹریٹجک اقدامات کا ذکر کیا۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2021 عیسوی کے وسط میں نقل و حمل اور لاجسٹکس سروسز کے لیے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا تھا۔ اس حکمت عملی نے بین الاقوامی اشاریوں کے مطابق نظام کے شعبوں کی کارکردگی میں آپریشنل کارکردگی میں نمایاں تبدیلی کی اور ایک عالمی لاجسٹک مرکز کے طور پر سعودی عرب کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔ تازہ ترین عالمی بینک کی طرف سے جاری لاجسٹک انڈیکس میں سعودی عرب نے عالمی رینکنگ میں 17 درجہ ترقی کی۔ بین الاقوامی ہوائی نقل و حمل ایسوسی ایشن ( آئی اے ٹی اے ) کی رپورٹ میں 14 درجے کی ترقی حاصل کی۔انہوں نے مزید کہا کہ لاجسٹک پالیسیوں کے نفاذ میں مسلسل انضمام قومی حکمت عملی برائے نقل و حمل اور لاجسٹکس سروسز کے مقاصد کو حاصل کرنے میں معاون ہے۔
انہوں نے کہا اسی تناظر میں گزشتہ مہینوں میں مملکت میں پوسٹل سیکٹر کے لیے ایک جدید عمومی پالیسی کا آغاز کیا گیا۔ اس پالیسی سے پوسٹل خدمات کو بہتر بنایا جائے گا اور ڈاک کے شعبے میں ترقی کی حمایت کی جائے گی۔ ریاض میں ایک مربوط لاجسٹک زون کا آغاز کیا جائے گا اور 19 لاجسٹک زونز کا آغاز کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ مملکت کی بندرگاہوں کو دنیا سے مربوط کرنے کے لیے 20 نئی شپنگ سروسز کے ساتھ جدید شپنگ لائنوں کا ایک پیکج 2023 عیسوی کے پہلے نصف میں شروع کیا گیا تھا۔ ریاض میں ڈرائی پورٹ سے پہلی بار ریلوے کے ذریعے برآمدی سروس شروع کی گئی تھی۔ سال 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران مملکت میں فضائی ٹریفک میں نمایاں نمو ہوئی۔ قومی صنعتوں کو فعال کرنے اور بین الاقوامی تجارت اور برآمدات اور لاجسٹکس خدمات کی نقل و حرکت کو وسعت دینے سے دنیا کو مملکت سے جوڑا جا رہا ہے۔