لندن :برطانیہ میں تیزی سے بڑھتے کورونا وائرس کے نئے معاملات کے پیچھے کوویڈ 19 کی نئی قسم کو ذمہ دار مانا جارہا ہے۔ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم ہی برطانیہ اور یوروپ کے کئی دیگر ممالک میں پھر سے کورونا کے نئے کیسوں میں اضافہ کیلئے ذمہ دار ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم کی شناخت ہونے کے پیش نظر فی الحال لندن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بدھ سے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا ہے۔وزیر صحت میٹ ہینکاک نے ہاؤس آف کامنس میں اراکین کو بتایا کہ ان علاقوں میں صرف سات دنوں میں اس خطرناک وائرس کے معاملات دوگنی شرح سے بڑھ رہے ہیں ، اس لئے فوری اور فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت تھی۔ ایسے میں لندن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ٹیئر تھری لیول کی پابندیاں لاگو کی جائیں گی ، جس مطلب تقریبامکمل لاک ڈاؤن ہے۔
ہینکاک نے کہا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی شناخت ہوئی ہے جو کہ جنوب مشرقی انگلینڈ میں وائرس کے تیز پھیلاؤ کی وجہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئی قسم سے متعلق تقریبا ایک ہزار معاملات کی پہچان ماہرین نے کی ہے۔
واضح ہو کہ برطانیہ میں صحت مراکز کو پیر کو کورونا سے مقابلہ کرنے والی فائزر / بایواینٹیک کے ٹیکے کی پہلی کھیپ ملنی شروع ہوگئی اور اس ہفتہ سے ٹیکے لگانا شروع کیا جائے گا۔ اس سے پہلے سن رسیدہ اور فرنٹ لائن کورونا واریئرس کے رسک والے گروپ کو ٹیکہ لگایا جارہا ہے۔
این ایچ ایس کے مطابق ملک میں 100 سے زیادہ ایسے مراکز پر ٹیکے کی سپلائی کی جارہی ہے جن میں سے کچھ پیر سے ہی اپنے ٹیکہ مہم کو شروع کررہے ہیں۔ڈاکٹر نکی کنانی نے کہا جنرل پریکٹیشنئرس ، نرس ، فارماسسٹ اور دیگر طبی اہلکار کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے کی مہم میں شامل ہونے کیلئے پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ این ایچ ایس کے ذریعہ چلائے جانے والا اب تک کا سب سے بڑا ٹیکہ لگانے کا پروگرام ہوگا۔