نئی دہلی: نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبد اللہ نے منگل کے روز لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں حصہ لیتے ہوئے کسانوں کے معاملے پر حکومت پر کڑی تنقید کی اور اسے ہر طرف سے گھیرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسے کسانوں سے بات کر نی چاہئے۔
ہمیں یہاں ایک حل تلاش کرنا ہوگا’ ، فاروق عبد اللہ نے ایوان میں کہا ، ‘یہ کسانوں کی بات ہے۔ ہم نے قانون بنایا ہے ، یہ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہے جس میں ردو بدل یا تحریف نہیں کی جا سکتی ۔ اگر کسان چاہتے ہیں کہ آپ اسے منسوخ کردیں تو منسوخ کرنے میں کیا فرق پڑتا ہے؟ کسانوں سے بات کریں اور ان سے مشورہ کرنے کے بعد وہ قانون لائیں جو وہ چاہتے ہیں۔
فاروق عبد اللہ نے کہا کہ ڈاکٹر کبھی خون کے وقت یہ نہیں پوچھتا کہ وہ ہندو کا ہے یا مسلمان کا۔ خدا نے ہم سب کو ایک جیسا بنایا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آپ مندر جاتے ہیں اور میں مسجد جاتا ہوں۔ حکومت کسانوں سے بات کرے۔ یہ ملک ہمارا ہے۔ کیا رام صرف آپ کا ہے؟ رام دنیا کے ہیں۔ مسلمانوں نے قرآن کو سینے سے لگا رکھا ہے لیکن قرآن صرف ہمارا نہیں وہ بھی پوری دنیا کے لیے ہے۔