Lucknow Girl Video: She broke my mobile, slapped me:, says cabbie who was assaultedتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: (اے یو ایس ) سڑک پر تین مختلف واقعات کے ایسے ویڈیو وائرل ہورہے ہیں جس میں خواتین کو کھلے عام مصروف علاقوں میں راہگیروں اور پولس کی موجودگی میںمردوں بشمول سول ڈیفنس اہلکاروں سے مار پیٹ کرتے دکھایا گیا ہے۔ان میں سے ایک واقعہ قومی دارالخلافہ ،ایک اتر پردیش کے دارالخلافہ لکھنو¿ اور ایک قومی دارالخلافہ کی عین ناک کے نیچے واقع اترپردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا کا ہے۔ دارالحکومت دہلی کے پچھم وہار تھانہ علاقے میں کوویڈ ڈیوٹی پر تعینات خاتون کو چالان کرنے کے لیے بغیر ماسک کے ا سکوٹی چلانے والی خاتون کو روکنا مشکل تھا۔ اسکوٹی پر سوار خاتون نے ایک خاتون کو اپنی جگہ پہ بلایا جس کے بعد خاتون نے شہری دفاع کے اہلکاروں اور اس کے ساتھیوں پر شدید حملہ کیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ موقع پر موجود ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے بھی خاتون کو روکنے کی کوشش کی خاتون نے کسی کی نہ سنی جس کے بعد پچھم وہار ویسٹ پولیس اسٹیشن نے شہری دفاع کے اہلکاروں کی شکایت پر 186, 353 سمیت دیگر مقدمات درج کیے ہیں اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں خواتین سول ڈیفنس کے اہلکاروں اور ساتھیوں پر حملہ کر رہی ہیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ آج گریٹر نوئیڈا کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل ، ایک نوجوان کے لیے لڑکی کو چھیڑنا بہت بھاری پڑا۔ لڑکی نے درمیانی چوراہے پر نوجوان کو شدید مارا پیٹا۔ بتایا جا رہا ہے کہ لڑکا دو دن سے لڑکی کو ہراساں کر رہا تھا۔ یہ ہائی وولٹیج ہنگامہ سڑک پر کافی دیر تک جاری رہا۔ واقعہ جیور تھان علاقے کے مرکزی چوک کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ لڑکی نوجوان کو چوراہے پر پیٹ رہی ہے ، جبکہ وہاں سے گزرنے والوں نے ویڈیو بنائی ، جس کے بعد یہ وائرل ہوگئی۔ جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے ، یہ دن کا وقت ہے۔ لڑکی نوجوان کو مار رہی ہے۔ آس پاس سے کاریں گزر رہی ہیں لوگ گزر رہے ہیں لیکن اس لڑائی میں کسی نے مداخلت نہیں کی ، بلکہ وہاں موجود کسی نے اس پورے واقعے کی ویڈیو بنائی اور اسے وائرل کردیا۔اسی نوعیت کی ایک اور ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک لڑکی کو ایک کیب ڈرائیور کو طمانچے مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ واقعہ لکھنؤ کے کرشنا نگر علاقہ کے مصروف ترین چوک نہاریا ریڈ لائٹ کا ہے جہاں راہگیروں اور ٹریفک پولس اہلکار کی موجودگی میں ایک لڑکی ایک کیب ڈرائیور کو اس کی کار سے اتار کر اس پر تھپڑوں کی بوچھار کر دیتی ہے اور بعد میں کہتی ہے کہ اس نے جو کچھ بھی کیا اپنے دفاع میں کیا ۔اس نے یہاں تک کہا کہ تھپڑ کم پڑے ہیں زیادہ پڑنے چاہئے تھے۔ اگر وہاں موجود پولس نے اپنا کام کیا ہوتا تو مجھے یہ سب کرنے کی ضرور ت ہی نہیں پڑتی۔وہ ہمیں مار کر بھاگ جائیں اور ہم اپنا دفاع بھی نہیں کریں گے؟پولس تو بس لاش اٹھا کر پوسٹ مارٹم کرادے گی اور لاش گھر والوں کو بھیج دے گی ۔

خسارے میں کون رہے گا؟لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج اس لڑکی کی تردید کرتا ہے کیونکہ اس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرائیور کی کیب لال بتی ہوتے ہی زیبرہ کراسنگ کو چھوتے ہوئے رک گئی ۔اور لڑکی کیب کے عین سامنے ہے لیکن اس کو ذرا بھی خراش نہیں آئی اور صاف نظر آرہا ہے کہ کیب لڑکی سے ٹکرائی تک نہیں۔ لیکن واقعہ کے بعد پولس نے مبینہ طور پر ڈرائیور کو حراست میں لے لیا اور صرف لڑکی کے بیان پر ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ151,107اور116کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ۔ اور ڈرائیور کو حوالات میں ڈال دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *