Major blow to Pakistan and China as US places them on violators of religious freedom listتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: پاکستان اور چین پر ایک بڑا وار کرتے ہوئے امریکہ نے 8دیگر ممالک کے ساتھ ان دونوں کو بھی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کر دیا۔

اس ضمن میں7دسمبر کو ایک اعلانیہ جاری کیا گیا تھا جس میں و اضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی آزادی غیر ینفک حق ہے۔ امریکہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون مجریہ 1998 کے تحت خاص تشویش والے ممالک کی فہرست میں پاکستان اور چین کے ساتھ ساتھ جن دیگر8 ممالک کو شامل کیا ہے وہ شمالی کوریا،سعودی عرب،ایران، نائجیریا،تاجکستان،ترکمانستان،اریٹییریا اور میانمار ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے” مذہبی آزادی غیر منفک اوربنیادی اصول ہے جس پر آزاد سماج تعمیر اور خوشحال ہوتا ہے۔آج امریکہ ،جو ان مذہبی یذا رسانیوں اور مظالم سے بھاگ کر آنے والوں نے قائم کیا ہے ،جیسا کہ غیر منفک حقوق کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے ،ایک بار پھر ان کا دفاع کرتا ہے جو یہ لازمی آزادی استعمال کرنا چاہتے ہیں۔“

بیان میں مزید کہا گیا کہامریکہ منظم انداز میں جاری مذہبی آزادی کی انتہائی درجہ خلاف ورزیوں میں ملوث یا انہیں برداشت کرنے کے حوالے سے ترمیم شدہ بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون مجریہ1998کے تحت برما، چین، اریٹیریا،ایران، نائجیریا، شمالی کوریا، پاکستان، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان کو خاص تشویش والے ممالک کے طور پر نامزد کر رہا ہے۔

بیان میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ امریکہ کیوبا،نکارگوا ، کوموروز اور روس کو بھی مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں یا عدم رواداری کا مظاہرہ کرنے والی حکومتوں کے لیے تیار خصوصی نظر رکھنے والی فہرست میں شامل کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں ”فرینک آر وولف عالمی مذہبی آزادای قانون 2016کے تحت ہم الشباب، القاعدہ، بوکو حرام، حیات طاہر الشام، حوثیوں، دولت اسلامیہ فی العراق و الشام ،آئی ایس آئی ایس سہار ا عظمیٰ،دولت اسلامیہ فی العراق و الشام ۔مغربی افریقہ، جماعت نصر الاسلام والمسلمین اور طالبان کو بھی نامزد کر رہے ہیں۔“

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہمارا کام ابھی ادھورا ہے۔ امریکہ عالمگیر پیمانے پر مذہبی ظلم و ستم اور اس کی ترغیب کے خاتمہ اور اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ دنیا کے کسی بھی حصہ کا ہر فرد ہمیشہ اور ہر قسم کے حالات میں ضمیرکے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق رکھتا ہے، امریکہ انتھک مساعی جاری رکھے گا۔“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *