لاہور: ننکانہ صاحب گوردوارے کے باہر احتجاج اور تشدد پر اکسانے والے اصل ملزم عمران چشتی کو مغربی پنجاب میں پولس نے گرفتار کر لیا۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری اظہر مشوانی نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ عمران چشتی کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت،جس میں ملزم کو ضمانت نہیں ملتی، گرفتار کر لیا گیاہے۔
انہوں نے ٹوئیٹر پر مزید تفصیل دی کہ اس کے خلاف ننکانہ تھانے میں دفعہ 296اے،295، 290،291،341، 506،148، 149، اور7اے ٹی اے کے تحت ایف آئی آر نمبر6/2020درج کر لی گئی ہے۔
تشدد پر اکسانے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستان اور بیرونی ممالک سے سوشل میڈیا کے توسط سے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا جارہا تھاکہ عمران چشتی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بد ازاں عمران چشتی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام ڈالا تھا جس میں اس نے اپرنے اوپر پھوٹ پڑنے والے غصہ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اس واردات کے لیے معافی چاہی تھی۔
چشتی کی گرفتاری سے پہلے وزیر اعظم عمران خان بذات خود اتوار کے روز واردارت کی مذمت کر چکے ہیں ۔
عمران خان نے ٹوئیٹ کر کے کہا تھا کہ ننکانہ واردات اور پشاور میں سکھ نوجوان کا قتل دونوں ہی معاملات کو کسی بھی زاویہ سے درست قرار نہیں دیا جا سکتا اور یہ وارداتیں میری سوچ اور نظریہ کے عین منافی ہیں ،اور ملک کی کوئی عدالت ، کوئی قانون، حکومت اور پولس نہ تو ان وارداتوں کے ملزموں کو بخشے گی اور نہ انہیں کوئی تحفظ یا رعایت دی جائے گی۔