Man handed over 7 year old daughter as sacrifice to ‘please’ a Pir in Pakistanتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: پاکستان کے شہر لاہور میں ایک شخص نے نوکر کی 7 سالہ بہن سے شادی کرنے کی کوشش میں ناکام ہوجانے سے اس بچی کے دو کمسن بھائیوں پر جن کی عمر 10 اور 6سال کی تھی اس قدر تشدد کیا کہ ان میں سے ایک دم توڑ گیا۔ یہاں موصول اطلاع کے مطابق اس پیر کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مرکزی ملزم عبدالحسن ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں رہتا ہے۔اس پیر کو ضلع بہاولپور میں پولیس اہلکاروں کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کو وہاں سے ایک سات سالہ بچی بھی ملی، جو دونوں بچوں کی بہن بتائی جاتی ہے۔ ملزم حسن نے 10 سالہ کامران پر اتنا تشدد کیا کہ وہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ اس کا 6 سالہ بھائی زخمی ہوگیا۔تفتیش سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عبدالحسن پیر بتایا جاتا ہے۔ان بچوں کا والد عرفان حیدرآباد سندھ میں رہتا ہے جو اکثر ملزم پیر کے پاس آیا کرتا تھا۔

لاہور کے ڈی آئی جی کامران عادل نے بتایا کہ ملزم عبدالحسن خود بھی ڈیرہ غازی خان میں رہنے والے مذہبی رہنما کا پیروکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق حسن نے عرفان کو یہ کہا تھا کہ اس کا پیر نابالغ لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے۔جس پر اس لرکی کے باپ نے ایک مذہبی تقریب میں اس لڑکی کو پیر کے مرشد کی زوجیت میں دینے کے لیے ابو الحسن کے حوالے کر دیا۔پولس اب اس لڑکی کے باپ کی بھی تلاش میں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *