Manipur withdraws earlier order to ‘politely turn away’ Myanmar refugeesتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: موصول سرکاری اطلاع کے مطابق منی پور حکومت نے اپنے اس پرانے حکم کو واپس لے لیا ہے جس میں مقامی انتظامیہ کو میانمار میں بغاوت کی وجہ سے بدامنی کی صورتحال کی وجہ سے ہندوستان کی
سرحد میں داخل ہونے والے اس ملک کے شہریوں کو کھانا اور پناہ گاہیں فراہم نہ کرنے کی بات کی گئی تھی۔

سرکاری ذرائع کی طرف سے یہ معلومات دی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ حکم 26 مارچ کو جاری کیا گیا تھا
اور اس میں ‘دفاعی افسران’ سے ہندوستان میں پناہ لینے کی کوشش کرنے والے میانمار کے لوگوں کو شائستگی کے ساتھ وطن واپس جانے کی بات کہی گئی تھی۔

واضح ہو کہ گذشتہ روز منی پور حکومت نے ایک حکم جاری کیا تھا جس کے مطابق میانمار سے آنے والے میانمار پناہ گزینوں کو مقامی انتظامیہ یا سول سوسائٹی نہ تو پناہ دے گی اور نہ ہی کھانا مہیا کرے گی۔ اس آرڈر کے مطابق طبی امداد صرف انسان دوست بنیادوں پر اور بہت سنگین چوٹ کی صورت میں دی جاسکتی ہے۔

یہ حکم چندیل ، ٹنگنپال ، کیمجونگ ، اوکھرل اور چوڑاچند پور اضلاع کے ضلعی عہدیداروں کو جاری کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ‘میانمار کے شہریوں کے غیر قانونی داخلے کے لئے مناسب اقدامات کیے جائیں’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *