نئی دہلی: دہلی اسمبلی میں گذشتہ اسمبلی انتخابات کی نسبت زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے اپنی سیٹوں کی تعداد میں 5سیٹوں کا اضافہ کرنے کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دہلی یونٹ کے صدر منوج تیواڑی نے استعفے کی پیش کش کی ہے۔
لیکن معتبر ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق پارٹی ہائی کمان نے ان کے استعفے کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے انہیں عہدے پر کام کرتے رہنے کہا ہے۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی کے نئے صدر جے پی نڈا نے پارٹی کے تمام جنرل سکریٹریوں کا پارٹی ہیڈ کوارڑٹر میں اجلاس طلب کر لیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پارٹی نے اپنی سیٹوں کی تعداد اس بار بڑھا لی ہے لیکن پھر بھی وہ دہائی کا ہندسہ نہ چھو سکی۔دہلی کے آٹھوں ممبران وجیندر گپتا(روہنی)،موہن سنگھ بشٹ (کراول نگر)، جتندر مہاجن(روہتاس نگر)، اجے ماہوار(گھونڈا)، انل کمار باجپئی(گاندھی نگر)،ابھے ورما (لکشمی نگر)، اوم پرکاش شرما (وشواس نگر) اور رام ویر سنگھ بھدوڑی (بدر پور)بدھ کو شام میں دہلی کے بی جے پی صدر سے ملاقات کر رہے ہیں۔
بی جے پی کی سابق حلیف پارٹی شو سینا نے دہلی میں بھی بی جے پی کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی سے زیادہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی شکست ہے۔پارٹی ترجمان سامنا میں یہ بھی لکھا گیا کہ اگرچہ حال ہی میں جے پی نڈا کو پارٹی کا صدر مقرر کیا گیاتھا لیکن دہلی اسلمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کی انتخابی مہم کے روح رواں امیت شاہ ہی بنے رہے۔