Maryam Nawaz narrowly escaped to become victim of inner enemiesتصویر سوشل میڈیا

گل بخشالوی

مسلم لیگ ن کی صاحبزادی مریم نواز کو رائے ونڈ اراضی کیس میں بیان کے لئے نیب نے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا لیکن مسلم لیگ ن نے ملک بھر سے لیگی کارکنوں کو لاہور طلب کر لیا مریم نواز کو پیشی کے لئے جلوس میں روانہ کیا گیا قوم جانتی ہے مریم عدالت کی ملزمہ ہے لیکن مریم نواز اپنے خود پر ست مشیروں کی مشاورت پر شاہانہ انداز سے کارکنوں کے ساتھ رائیونڈ سے روانہ ہوئیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ نہ تو نیب نے ان کے اعزاز میں شاہی تقریب کا اہتمام کیا ہے اور نہ ہی تختِ شاہی پر بٹھا کر ان کو شاہی تاج پہنایا جانے والا تھا اگر احتساب عدالت نے بلایا تھا تو جلوس اور گاڑیوں میں پتھر لانے کا کیا جواز تھا در اصل مقصد حکمران اور قانون سے تصادم تھا ۔لاہور میں جو کچھ ہوا ایک منصوبے کے تحت ہوا مسلم لیگ ن کی اندرونی صدارتی جنگ کے پیشِ نظر کہا جا سکتا ہے کہ یہ اپنوں کی سازش تھی بے نظیر بھٹو کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا منصوبہ سازوں نے منصوبے کے تحت دوبئی سے بلوایا ،اس وقت کے حکمران جنرل مشرف نے سمجھایا کہ بی بی آپ کی زندگی خطرے میں ہے لیکن بے نظیر بھٹو نے اپنے دشمن کی مان لی اور جو بچانا چاہتا تھا اس کا مذاق اڑایا بے نظر بھٹو پر پہلا حملہ کراچی میں ہوا لیکن دشمن کا وار خطا گیا اور جو کچھ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ عام کے بعد مری روڈ پر ہوا دنیا نے دیکھا نے نظیر بھٹو کسی کے فون پر بلٹ پروف گاڑی سے باہر نکلیں اور گولی کا نشانہ بن گئیں اور قاتل جنرل مشرف کو ٹہرایا گیا۔ لاشوں پر سیاست کرنے والے ذاتی مفادات کے لئے بڑی سے بڑی قربانی کے لئے اپنوں کی جان کی بھی پروا نہیں کیا کرتے رانا ثناءکہہ رہا ہے کہ گاڑی کے شیشے کو پتھر نہیں لیزر گن کا فائر لگا ہے کوئی نہیں جانتا لیکن وہ جانتا ہے قومی سیاست میں واپسی کے لئے یہ مسلم لیگ ن کی اندرونی سازش بھی ہو سکتی ہے خدانخواستہ اگر منصوبہ ساز اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جاتے تو قاتل عمران خان ہوتا!! قومی اداروں پر حملہ مسلم لیگ ن کایہ پہلا حملہ نہیں ہے سپریم کورٹ پر نواز شریف کی قیادت میں حملہ تو دنیا جانتی ہے لاہور میں جو ہوا وہ قابلِ مذمت ہی نہیں باعثِ شرم بھی ہے قومی رہنما بزدلی کا ایسا مظاہرہ نہیں کیا کرتے اپنے خلاف الزامات کا جواب دینے کے لئے سر اٹھا کر عدالتوں میں جایا کرتے ہیں لیکن سر اٹھا کر تو وہ جاتے ہیں جن کا اپنا دامن صاف ہو! مریم نواز کو خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ وہ ایک گھناونی سازش کا شکار ہونے سے بچ گئیں۔ پریس کانفرنس میں فضول بیانات اور الزامات سے کچھ حاصل نہیں ہو گا اس لئے کہ جھوٹ کے پاﺅں نہیں ہوا کرتے۔ لکھنے والے لکھ رہے ہیں کہ مرسیڈیز اور بی ایم ڈبلیو کی بلٹ پروف گاڑی کے شیشے اگر بارہ فٹ کی دوری سے اے کے رائفل کے فائیر سے نہیں ٹوٹ سکتے تو پتھروں سے کیسے ٹوٹ سکتے ہیں مریم نواز اگر آستین کے سانپوں کے وار سے بچ گئی ہیں تو پوری قوم کو بھی شکرانے کے نوافل پڑھنے چا ہئیں۔اگر منصوبہ ساز اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جاتے تو مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے ہاتھوں آج نہ صرف لاہور بلکہ پورا پاکستان جل رہا ہوتا!!قوم کی نظر میں کچھ قصور قومی عدالتوں کا بھی جو ایسے قومی راہنماﺅں کو سزا کے بعد ضمانتوں پر رہا کر دیا کرتی ہیں لیکن تسلیم کرتے ہیں کہ قانون تو ایسے لوگوں کے لئے نہیںہوتا قانون تو روٹی چوروں کے لئے ہوتا ہے جن کو عدالت سزا دیکر جیلوں میں جیلوں اور جیلروں کے گھروں کی صفائی کے لئے رکھا کرتے ہیں !!!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *