Massive landslide hits Kullu: Buildings collapse in Anni market areaتصویر سوشل میڈیا

شملہ: ہماچل پردیش کے کلو ضلع میں جمعرات کی صبح پہاڑی ضلع میں طوفانی بارش کے دوران مٹی کے تودے گر نے سے کئی مکانات تاش کے پتوں کی طرح گر گئے۔تاہم فی الحال اس میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ مٹی کا تودہ گرنے کا اینی بازار کے علاقے میں ہوا جو ہماچل پردیش کے کولو ضلع ہیڈکوارٹر کولو سے 76 کلومیٹر دور واقع ایک قصبہ ہے۔

لینڈ سلائیڈنگ اور اس سے ہونے والی ہولناک تباہی کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ پولیس نے وائرل کلپ کی صداقت کی تصدیق کردی۔ کلپ میں، کولو ضلع کے اینی قصبے میں کئی مکانات کو ریت کے گھروندوں کی طرح منہدم ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق اس واقعے میں ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایک پولیس افسر نے اے این آئی کو بتایا کہ کولو ضلع کے اینی قصبے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی مکانات منہدم ہو گئے۔

ریاستی وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ انتظامیہ نے خطرے کی نشاندہی کی ہے اور اسے خالی کرا لیا ہے۔قبل ازیں بدھ کے روز بھی ہماچل پردیش کے سباتھو میں بادل پھٹنے سے علاقے میں ملبہ جمع اور پانی کھڑا ہو گیا جس سے وہاں کے رہائشیوں میں مکانات کے گرنے کا خدشہ گھر کر گیا ۔کئی گاڑیاں بھی پانی میں بہہ گئی ہیں۔ بھاری بارش کے دوران مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے نیشنل ہائی وے 21 منڈی۔کلو براستہ پانڈوہ ڈیم روڈ بند ہوگئی۔ ریاست میں کئی دیگر سڑکیں بلاک ہوگئیں جس سے گاڑیوں کی نقل و حرکت متاثر ہوئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *