کراچی:ہفتہ کو پولس ، نیم فوجی رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں نے سندھ میں جبراً گمشدگی کے خلاف احتجاج میں مظاہرہ کرنے والے متعدد افراد کو ،جن میں مرد ،خواتین اور اسکول ، کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلبا بھی شامل تھے ،یہاں کراچی پریس کلب کے باہر گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق مظاہرین میں جبراً لاپتیہ کت دیے جانے والے افراد کے کنبہ کے لوگ بھی شامل تھے۔ یہ مظاہرین اپنے پیاروں کی غیر قانونی حراست اور جبراً گمشدگی کے خلاف پر امن مظاہرہ کر رہے تھے۔
موصول اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے جب جبری گمشدگی کے خلاف نعرے لگانا شروع کیے تو پولس، نیم فوجی رینجرز اور انٹلی جنس ایجنسیوں کے سادہ وردی میں ملبوس اہلکاروں نے پر امن مظاہرین پر لاٹھیاں برسانا شروع کر دیں اور بوڑھوں ،خواتین ،نوجوان لڑکیوں اور طلبا کو بری طرح زدو کوب کرنا شروع کر دیا۔جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
سلامتی دستوں کے جوانوں نے لڑکیوں سے ہاتھا پائی کی اور انہیں اٹھا اٹھا کر پولس گاڑیوں میںٹھونس کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران نیم فوجی رینجرزاور قانون نافذ کرنے وا لی دیگر ایجنسیوں نے کراچی ،حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں سے ایم کیو ایم اور جیو سندھ کے مختلف گروپوں سے وابستگی رکھنے والے200سے زائد سندھیوں اور مہاجروں کو گرفتار کیا ہے ۔ابھی تک کسی بھی گرفتار شخص کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
