میں تنگ آچکا ہوں جہاں کے نظام سے
پریم ناتھ بسمل
ویشالی۔ بہار
۔۔۔۔۔
محفل سجی ہے آج بڑے اہتمام سے
لیکن گریز پا ہوا دل دھوم دھام سے
کیوں آج اس بہار میں دل کو نہیں سکوں
کیوں آج دل دہلتا ہے ساقی و جام سے
اپنی نظر میں آپ ہی رسوا ہوئے ہیں ہم
دنیا پکارتی ہے مگر احترام سے
دے کر کے ہر خوشی مجھے جاں سے گزر گئی
آنکھیں ہیں اشکبار مری پچھلی شام سے
مرتا ہے کوئی، تو مرے! دنیا کو اس سے کیا؟
فرصت نہیں کسی کو یہاں اپنے کام سے
اس بے دلی کے پیار سے اب بھر چکا ہے دل
میں تنگ آچکا ہوں جہاں کے نظام سے
جائے گا سب سے دور یہ بسمل بھی ایک دن
سب بھاگتے ہیں کیوں ابھی بسمل کے نام سے
ای میل:premnath178@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *